لاہور(سٹاف رپورٹر)پنجاب میں آٹے کے بحران میں محکمہ خوراک کے افسران اور فلور ملز مالکان ملوث نکلے۔
’پاکستان ٹائم ‘کے مطابق دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پنجاب میں آٹے کے حالیہ بحران میں محکمہ خوراک اور فلور ملز مالکان نکلے۔محکمہ خوراک کے افسران نے فلور ملز کو فائدہ پہنچایا، 1 ارب 29 کروڑ 37 لاکھ روپےکا اضافی بار دانہ خریدا گیا اور فلور ملز مالکان کو پرانی قیمت میں ہی تھیلوں کی فراہمی کو یقینی بناکر قومی خزانے کو 1 ارب 61 کروڑ 75 لاکھ کا نقصان پہنچایا۔سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا کہ خوشاب،ساہیوال اور فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کے زیر سایہ 2 کروڑ 55 لاکھ روپے کی گندم چوری ہوئی۔اس کے علاوہ محکمہ خوراک پنجاب 92 کروڑ 68 لاکھ روپےکی وصولی میں ناکام رہا۔بہاولپور میں گندم ذخیرہ کرنےکی استعداد میں اضافے کے منصوبے میں تاخیر پر ٹھیکیدار کو معافی دےدی،منصوبہ کی تاخیر پر ٹھیکداروں کو معافی دے کر افسران نے قومی خزانے کو 50 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔
یاد رہے کہ فلور ملز ایسوسی ایشن نے گذشتہ روز ہی محکمہ خوراک کو جمعہ تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فلور ملز کے خلاف کارروائیاں بند نہ کی گئیں تو ملز کو تالے لگا دیں گے، محکمہ خوراک نے 13 فلورملز کو بند کردیا ہے، آٹے کے ٹرکنگ سٹالز غیر محفوظ ہو رہے ہیں، ٹرکنگ پوائنٹس پر سیکیورٹی نہ دی گئی تو فلور ملز سپلائی بند کردیں گی، ہم سرکاری آٹا فلورملز کے گیٹ پر دینے کے پابند ہیں، نجی گندم کی بین الاضلاعی سپلائی پر عائد پابندی ختم کی جائے، حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت بڑھی،فلور ملز کو گندم کا کوٹہ کم کیا گیا تو عوام پس جائیں گے،کسی بھی فلورملز کو بند کرنے سے پہلے شوکاز نوٹس دینا چاہیے۔