اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)معروف تحقیقاتی صحافی اور ٹی وی اینکر ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کرنے کے لئے کینیا اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای)جانے والی”جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم“(جے آئی ٹی)پاکستانی صحافی کے بہیمانہ قتل کے حوالے سے خالی ہاتھ واپس آ گئی ہے اور یواے ای اور کینیا سے مطلوبہ شواہد حاصل نہ کرسکی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقاتی ٹیم کو متحدہ عرب امارات اور کینیا سے مطلوبہ شواہد حاصل نہیں ہوئے ہیں۔تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کے دبئی میں نقل و حمل کے بارے میں جاننا چاہتی تھی تاہم تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے یو اے ای سرکار کو بھیجے گئے 3 خطوط کے جوابات کا انتظار ہے۔اس حوالے سے پاکستان کے سفارت خانے نے بھی متحدہ عرب امارات حکومت کو 2 بار خطوط لکھے تاہم یو اے ای حکومت نے سفارت خانے کو بھی مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کیں۔
واضح رہے کہ ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی پاکستان واپس پہنچ گئی ہے۔جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ مرتب کر کے سپریم کورٹ میں رواں ہفتے جمع کرائے گی۔یہ بھی یاد رہے کہ جے آئی ٹی رواں سال 12 جنوری کو دبئی روانہ ہوئی تھی اور ایک ہفتے انکوائری کے بعد مزید شواہد حاصل کرنے اور تحقیقات کے لئے کینیا چلی گئی تھی۔