سندھ میں ریپ کیسز میں 200فیصد اضافہ، سزا کا تناسب جان کربلاول بھٹو بھی شرم سے پانی پانی ہو جائیں


کراچی(کرائم رپورٹر)سندھ میں زیادتی کے کیسز میں پچھلے سال 200 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم سزا کا تناسب ایک فیصد سے بھی کم رہا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق سال 2022ءمیں 414 سے زائد جنسی زیادتی کے کیسز سامنے آئے جبکہ زیادتی، خودکشی، کاروکاری اور قتل کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔دستاویزات کے مطابق سندھ میں 2021 میں 142 جنسی زیادتی کے کیسز ریکارڈ ہوئے تھے جبکہ 2022 میں 414 سے زائد جنسی زیادتی کے کیسز سامنے آئے۔ کراچی ایسٹ میں سب سے زیادہ 185 ریپ کیسز سامنے آئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں صوبہ بھر میں کاروکاری کے 215 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے جبکہ 2021 میں کاروکاری کے میں 119 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ لاڑکانہ 2021 اور 2022 میں کاروکاری کے 132 کیسز کیساتھ پہلے نمبر پر رہا۔دستاویزات کے مطابق بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 90 کیسز درج کئے گئے جنسی زیادتی اور کاروکاری کے کیسز میں سزا کا تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہے۔اعدادوشمار کے مطابق 2022 میں صوبہ بھر میں 1860 واردات میں 1977 افراد قتل ہوئے جبکہ سال 2021 میں 1700 قتل کے کیسزدرج ہوئے تھے۔ قتل کے کیسز میں سزا کا تناسب 10 فیصد سے کم رہا۔رپورٹ کے مطابق سندھ میں ایک سال کے دوران خودکشی کے 386 واقعات ہوئے، میرپورخاص ریجن میں سب سے زیادہ 182 خودکشی کے کیسز سامنے آئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں