ملتان(سٹاف رپورٹر)ملتان کی مقامی عدالت نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں جھگڑے اور پتھراو¿ کے بعد گرفتار کیے گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر سمیت مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے تمام گرفتار کارکنان کو رہا کردیا۔
ملتان کی مقامی عدالت نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں جھگڑے کے بعد گرفتار کیے گئے تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماو¿ں اور کارکنان کو بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ملتان کے جوڈیشل مجسٹریٹ مرضیہ علی نے محفوظ کیا ہوا فیصلہ سناتے ہوئے دونوں جماعتوں کے تمام کارکنان کو بری کردیا۔الیکشن کمیشن کے دفتر میں جھگڑے اور مبینہ پتھراو¿ کے بعد گرفتار کیے گئے رہنماو¿ں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر بھی شامل تھے، تاہم عدالت نے مقدمہ خارج کرتے ہوئے تمام کارکنان کو رہا کردیا۔عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے شیخ طارق رشید، ملک انور، رانا اشتیاق احمد اور دیگر کو بھی مقدمے سے بری کردیا۔پی ٹی آئی رہنما ملک عامر ڈوگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملتان عمران خان کا مضبوط قلعہ ہے،تمہاری نیندیں اڑ چکی ہیں اور عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہو، میری گرفتاری سے عمران خان کی” جیل بھرو تحریک“ کا آغاز ہوگیا ہے،عنقریب عام انتخابات ہوں گے اور تحریک انصاف دو تہائی اکثریت سے کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کل رات پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا لیکن الیکشن جب بھی ہوں گے فتح تحریک انصاف کی ہوگی جس سے ان کی ’کانپیں ٹانگ‘ رہی ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ رات ملتان پولیس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر پر پتھراو¿ اور جھگڑے کی شکایت پر سابق رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ن) کے 25 کارکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔