ٹوکیو(خصوصی رپورٹ)گاڑیاں بنانے والی معروف جاپانی کمپنی”نسان“نے سال کا پورا منافع حاصل کرنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ چِپ کی قلت اور کورونا سے متعلق رکاوٹیں سیل کو متاثر کر سکتی ہیں تاہم ’سخت مالی نظم و ضبط‘ کی بدولت ان پر قابو پا لیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق”نسان“ کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے اب بھی 2022 کے مالی سال میں 155 ارب ین(ایک ارب 20 کروڑ ڈالر) کا منافع ہونے کی توقع ہے اور اس نے آمدنی کا آپریٹنگ سسٹم بھی تبدیل نہیں کیا،کمپنی نے اپنے سالانہ یونٹ سیلز کے ہدف میں آٹھ فیصد کمی کی اور اسے 30 لاکھ 40 ہزار گاڑیوں تک لایا گیا تاہم ایک اور پریشانی سیمی کنڈکٹر کی سپلائی کم ہونے کی شکل میں سامنے آئی جس کی وجہ سے چین میں کورونا کے اثرات تھے، 9ماہ کے عرصے میں خالص منافع 43 فیصد تک گر کر 115 ارب ین رہ گیا تاہم سال کی تیسری سہ ماہ کے دوران پچھلے سال کے مقابلے میں خالص منافع 55 فیصد تک بڑھا۔
”نسان “ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ماکوٹو اوچیدا کا کہنا ہے کرنسی میں اتار چڑھاو اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے کا تیسری سہ ماہی میں نمایاں اثر رہا جبکہ کورونا کی وجہ سے خام مال کی کمی بھی سیلز میں کمی باعث بنی،تیسری سہ ماہی بھی کاروبار کے لحاظ سے کافی مشکلات لیے ہوئے تھی تاہم اس دوران نئے متعارف ہونے والے ماڈلز نے گاہکوں کی توجہ حاصل کی،اب ہم مستقبل کے لیے بھی مارکیٹ میں مضبوط ردعمل کی توقع کر رہے ہیں،چوتھی سہ ماہی کے لیے توقع ہے کہ نظم و ضبط اور بہتر کارکردگی کے تسلسل کی بدولت منافع کے حجم میں کمی کے منفی اثرات کو دور کر لیا جائے گا،یہ نتائج ”نسان“ کو اس کے فرانسیسی پارٹنر رینالٹ کے ساتھ متوازن معاہدے کی طرف لانے کا باعث بھی بنے ہیں۔رواں ہفتے کے آغاز میں معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے جس سے کئی دہائیوں سے ”نسان“ پر رینالٹ کی برتری بھی کم ہو گی کیونکہ اس سے رینالٹ کا جاپانی کمپنی میں حصہ 43 اعشاریہ چار سے کم ہو کر 15 فیصد ہو جائے گا۔اس معاہدے کے تحت ”نسان“ کو رینالٹ کے نئی الیکٹرک گاڑیوں کے منصوبے 15 فیصد حصص بھی ملیں گے۔
سابق چیف کارلوس گھوسن کی گرفتاری سے لے کر وبائی امراض کے باعث پیدا ہونے والی سیمی کنڈکٹر کی کمی اور یوکرین میں حالیہ تنازع تک کے معاملات کے بعد معاہدہ کمپنی کے دوبارہ توازن میں آنے کی طرف اہم قدم ہے۔دوسری جانب کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نسان رینالٹ کے درمیان تعلق کے احیا کے باوجود کچھ ایسی غیریقینی صورتحال موجود ہو سکتی ہے جو ”نسان“ کے معمول کی طرف لوٹنے کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔