لاہور(وقائع نگار خصوصی)وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے”دعا“دیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب )نے چن چن کر بے گناہ لوگوں پر کیسز بنائے ہیں،میری ہمیشہ کیلئے دعا ہے کہ دشمن بھی نیب کے عقوبت خانے میں کبھی نہ جائے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق لاہور میں”باب پاکستان“کی تعمیر اور والٹن روڈ کے توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کروڑوں لوگوں نے پاکستان کی خاطر قربانیاں دیں، یہ تاریخی مقام والٹن ہندوستان سے ہجرت کرنے والے پاکستانیوں کی یاد دلاتا ہے،ہزاروں مہاجرین نے”باب پاکستان“ کے مقام پر قیام کیا تھا،”باب پاکستان“ کا منصوبہ دنیا کو پاکستان کے قیام کی تاریخ بتائے گا، 1991ء میں نواز شریف نے ”باب پاکستان“ منصوبے پر کام شروع کیا تھا،2008 میں سابق جنرل پرویز مشرف کی خواہش پر حکومت پنجاب نے اس منصوبے کا کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا تھا،اس مقام کو ہمیں پوری دنیا کے لیے ایک تاریخی مقام بنانا تھا جہاں پاکستان کے چاروں کونوں سے طلبہ آتے اور پاکستان کی تاریخ سے آگاہ ہوتے،اس منصوبے پر متعدد بار زور و شور سے کام شروع ہوا لیکن بہت بےرحمی سے اس منصوبے کو موخر کیا گیا اور پاکستان کے اربوں روپے غبن ہوچکے،یہ انتہائی تکلیف دہ بات ہے کہ آج میں یہاں آٹھویں دسویں دورے پر آیا ہوں لیکن کھنڈرات کے کھنڈرات وہیں پر ہیں،عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کا جائزہ پایہ تکمیل تک پہنچنے کے بعد میں اس حوالے سے تفصیل سے بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ میری ہمیشہ کے لیے دعا ہے کہ نیب کے عقوبت خانے میں کبھی کوئی نہ جائے کیونکہ گزشتہ ادوار میں وہاں ناانصافی روا رکھی گئی اور انصاف کا قتل عام ہوا،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بےگناہ لوگوں کو چن چن کر نیب کے عقوبت خانے بھجوایا گیا لیکن اس منصوبے پر اربوں روپے کا غبن ہو گیا تو کیا نیب نے ان لوگوں کو بلا کر پوچھا؟یہ وہ دہرے معیار ہیں جس نے پاکستان کو تباہی کے اس دہانے پر پہنچا دیا،اس منصوبے کا احتساب نہ ہونے کی وجوہات کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا،جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے نظام کو دفن کرنے تک پاکستان خوشحال نہیں ہوسکتا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ این ایل سی کے چیئرمین سے پوری امید ہے وہ اس منصوبے کو پوری محنت سے مکمل کریں گےانتظامیہ اور متعلقہ محکمے دن رات ایک کر کے اس کو مکمل کریں گے،یہ 10 یا 15 سال کی تاخیر نہیں،یہ 20 یا 25سال کی تاخیر ہے،ہمت ہارنے کی کوئی بات نہیں مشکلات آتی ہیں،اگر ہم مل کر مشکلات کا سامنا کریں گے تو ضرور ان سے نکلیں گے،ہم نے یہاں سکول بنائے لیکن اصل منصوبہ کھٹائی میں پڑا رہا۔