“پاکستان ٹائم” کے مطابق راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا. اس اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی نے ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کی تاہم رکن قومی اسمبلی مولانا اکبر چترالی نے ترکیہ اور شام زلزلے کے لئے حکومت کو ایک ماہ کی تنخواہ دینے سے انکار کیا.
جماعت اسمبلی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے مولانا عبد الاکبر چترالی نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ وزیراعظم ریلیف فنڈز میں دینے سے انکار کیا. ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس حکومت پراعتماد نہیں، میں اپنی تنخواہ الخدمت فاؤنڈیشن کو دوں گا۔ اس کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوا تمام ارکان نے اپنی تنخواہ رضاکارانہ دینے کااعلان کیا.
اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے ایک ماہ کی تنخواہ زلزلہ متاثرین کو دینے کی حمایت کی۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے امدادی فنڈ قائم کیا ہے. جس میں کابینہ نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ جمع کرا دی ہے جبکہ گریڈ 16 سے اوپر کے افسران نے ایک دن کی تنخواہ دینے کا اعلان کیا ہے۔