پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے قوم سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے حکومتی کارکردگی سمیت منی بجٹ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف اور صرف الیکشن کے ذریعے ہی نکالا جا سکتا ہے۔ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کرائیں لیکن یہ الیکشن کرنا ہی نہیں چاہتے۔
عمران خان نے حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے بغیر سوچے سمجھے ایل سیز اور ایکسپورٹس بند کیے، آج ہمارے جو حالات ہیں ہم تو کسی کے سامنے کھڑے بھی نہیں ہوسکتے۔ کچھ لوگ اس صورت حال سے فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں جو کہ درحقیقت ملک کا نقصان کر رہے ہیں۔ ہم اس ملک میں کبھی بھی جنگل کا قانون بننے نہیں دیں گے۔ یہ حکومت تو معاشی اصلاحات ہی نہیں کرسکتی، معاشی اصلاحات وہی حکومتیں کرسکتی ہیں جن کے پیچھے عوام کھڑے ہوں۔ عمران خان نے اپنےب دور حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں قرضے سے ڈیفالٹ کرنے کا رسک پانچ فیصد کم تھا۔ ہم نے جب چار روپے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا تو انہوں نے کہا کہ پیٹرول بم گرا دیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ آپ کے پاس عوامی مینڈیٹ ہی نہیں ہے، پی ڈی ایم کے ساٹھ فیصد لوگ ضمانت پر ہیں۔ ہم نے کئی بار کہا کہ عوامی مینڈیٹ سے حکومت لائیں تاکہ وہ مشکل فیصلے کر سکے۔ اگر یہ حکومت آئی ایم ایف کی بات مان بھی جائے تو ہم مزید پھنس جائیں گے ۔ ہمارے دور میں نیب نے 480 ارب روپے ریلوور کیے۔ مجھے باہر کرنے کے لئے ملک کو تباہ کر دیا گیا۔ جانبدار چیف الیکشن کمشنر کے ذریعے یہ لوگ دوبارہ آنا چاہتے ہیں۔ ہم نے بار بار کہا کہ نئی حکومت سے ملک نہیں سنبھالا جائے گا۔ عمران خان نے تباہ حال معیشت کے متعلق سری لنکا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہم سری لنکا کی سطح پر آگئے ہیں، ملک دیوالیہ ہونے لگا ہے، مولانا فضل الرحمان، بلاول اور مریم نے مہنگائی مارچ کیے، اب کہاں ہیں یہ لوگ؟ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 90فیصد گرا۔ قرضے بڑھتے جا رہے ہیں جبکہ معیشت سکڑتی جا رہی ہے، ،منی بجٹ سے مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھے گا،
خیال رہے کہ اپنے خطاب میں عمران خان نے گھروں کی تعمیر سے لے کر دالوں کی قیمتوں اور یوریا کا ذکر بھی کیا۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/02/imran-khaan-speech-1200x480.jpg)