لاہور(وقائع نگار خصوصی)وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والوں دنوں میں اشیاضروریہ کی قیمتیں کم ہوں گی،خواجہ آصف کی بات سے اتفاق نہیں کرتا، ملک دیوالیہ نہیں ہوا، ملک ڈیفالٹ تب ہوتا ہے جب وہ اپنی پیمنٹ نہ کرسکے،حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ گیس اور بجلی کی قیمتیں غریب کے لیے کم اور امیر کے لیے زیادہ ہوں گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ ایک ارب ڈالر کیلئے ہمیں آئی ایم ایف کی منتیں کرنا پڑتی ہیں لیکن خواجہ آصف کی بات سے اتفاق نہیں کرتا،
خواجہ آصف میرے لیڈر ہیں ان کی بات کی نفی نہیں کر سکتا لیکن پاکستان اس وقت ڈیفالٹ میں نہیں ہے کیونکہ ڈیفالٹ اس وقت ہوتی ہے جب ملک اپنی ادائگیاں کرنے سے قاصر ہو اور عالمی برادری کو کہہ دے کہ ہم اپنا قرضہ ادا نہیں کر سکتے، خواجہ آصف شاید ایل سیز کے کھلنے میں پیش آنے والی تنگی سے متعلق بات کر رہے تھے اور اس حد تک ان کی بات ٹھیک ہے کہ ایل سیز کھلنے میں مشکلات کا سامنا ہے مگر ملک اس وقت ڈیفالٹ میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی حالات کی بہتری موجودہ حکومت کی ترجیح ہے، حکومتی پالیسی کے باعث جلد مہنگائی میں کمی آئے گی، آئندہ امیر اورغریب آدمی کے گیس کے بل میں فرق ہوگا، آنے والے دنوں میں چیزوں کی قیمتیں کم ہوں گی، 15، 15 کروڑ کی گاڑیاں دھڑا دھڑ آرہی ہیں، اور احتجاج کیا جارہا ہے کہ آپ ہمارے ڈاگ فوڈ پر ٹکس لگائیں گے، کہا جارہا ہے کہ ہماری اربوں روپے کی گاڑیوں پر کیوں ٹیکس لگاتے ہو، آج ہم نے ٹی سٹال اور فیکٹریاں چلانے والوں کا پاکستان الگ کردیا ہے، غریب اور امیر کیلئے یوٹیلیٹی بلز کا سلیب الگ ہوگا،غریب اور طاقتور کے ملک کو علیحدہ کردیا ہے، حکومت غریب آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم نئے پاکستان کے ساتھ نہیں پرانے پاکستان کے ساتھ ہیں، اب طاقتور اور امیر پر ٹیکس لگے گا۔
وزیرمملکت پیٹرولیم نے کہا کہ یہ دو مختلف ملک ہیں، ایک وہ ملک ہے جہاں سابق وزیراعظم عمران خان لوگوں کو کہتا ہے کہ اپنے بچے جیلوں میں جھونک دو، میں جیل بھرو تحریک چلانے لگا ہوں اس لیے تم اپنے بچے اور بچیوں کو کہو کہ وہ جاکر خود کو جیلوں میں بند کردیں، اس کے برعکس ایک اور پاکستان یہ ہے کہ جس میں عمران خان کہتا ہے کہ لوگوں باہر نکلو، میرے گھر کے باہر جمع ہو جاو¿ کہیں مجھے جیل میں نہ ڈال دیں، ایک وہ پاکستان ہے جہاں رات کی تاریکی میں جان بوجھ کر باپ کے سامنے بیٹی کو ہتھکڑی لگائی جائے اور ایک وہ پاکستان ہے جہاں کہا جارہا ہے کہ خان صاحب، کوئی بات نہیں آپ آج نہیں آسکے تو کل آجائیں، عدالت کھلی ہے کسی وقت بھی آجائیں لیکن عمران خان جو کہ دوسری دنیا کے آدمی ہیں انہوں نے کہہ دیا کہ 9 بجے میں تو کیا میرا وکیل بھی نہیں آئے گا،فونٹ استعمال کرنے پر مریم نواز کو 7سال کی قید ہوئی، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نوازشریف کو تاحیات نااہل کردیا گیا، اور ہیرے جواہرات چوری کرنے والے سے کوئی حساب نہیں لے رہا، 450 کنال زمین لینے والا شخص گھوم رہا ہے، عمران خان قانون کی دھجیاں اڑا رہا ہے، لیکن اس سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے عارف نقوی کی کمپنیوں کو 360 ملین ڈالرز کا فائدہ پہنچایا، اسد عمر نے لکھ کر دیا کہ آپ کوئلے کا پلانٹ نہ لگائیںکیونکہ آپ نے ہمیں 2 ملین پاو¿نڈ دیئے تھے، عمران خان چاہتے ہیں انہیں کوئی جیل میں نہ ڈالے، گھر بیٹھے ہوئے کہتا ہے کہ بچے اور بچیوں کو جیلوں میں جھونک دو، اور دوسری طرف کہتا ہے لوگوں باہر نکلو اور مجھے بچاو¿، میرے گھر کے باہر آجاو¿ کہیں مجھے گرفتار نہ کرلیں، آپ کون سی دنیا سے آئے ہو کہ آپ کو جیل میں نہ ڈالا جائے؟اس ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ کوئی ایک ہزار لوگ اس ملک پر قابض ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ملک صرف انہی کے لیے بنایا گیا ہے، یہ 22 کروڑ عوام کا ملک نہیں بلکہ 4 یا 6 سرمایہ کاروں کا ملک ہے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/02/327302546_1315591278999642_6638447374506710293_n-1200x480.jpg)