اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سربراہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ایک مجرم نے عدالت پر دھاوا بول دیا ہے،کہا جا رہا ہے کہ عمران صاحب گاڑی سے باہر نہیں آسکتا،ایک شخص ہے کہ جو خاتون جج کو دھمکی دیتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے سوال کیا کہ عدالت عمران خان کو گرفتار کرنے کا آرڈر کیوں نہیں جاری کرتی؟عدالتوں کا تمسخر اڑایا جارہا ہے،ایک شخص منہ چڑا رہا ہے،اپنی پٹیشن پر جعلی دستخط کیے جاتے ہیں،وہ سوشل میڈیا کے ذریعے کارکنوں کو کال دیتا ہے کہ عدالت پر دھاوا بول دو،دو تین سو آدمی لا کر عدالت پر دھاوا بولا گیا،جو سہولت عمران خان کو دستیاب ہے کیا وہ عام سائلین کو بھی کل حاصل ہوگی؟۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہمارے وزراء کو نیب کی عدالت میں اندر آنے کی اجازت نہیں دی جاتی،ہم نے قانون کا مذاق نہیں بنایا،شہباز شریف بطور اپوزیشن لیڈر عدالتوں میں پیش ہوئے،عمران خان نے صدر سے آئین شکنی کروائی۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عدالتی احاطے میں کارکنوں کو آنے کی کال دی،لوگوں کو عدالت پر حملہ کرنے پر اکسایا گیا،آج پاکستان کے عوام ٹی وی سکرینز پر پاکستان کے آئین،قانون اور عدالتی نظام کا تماشا دیکھ رہی ہے،ایک شخص جس کو عدالت منتیں کر کے بلا رہی ہے،وہ عدالت آنے سے انکاری ہے،عمران خان کے وکیل جج صاحب کو کہہ رہے ہیں کہ وہ عمران خان کے پاس جائے اور جا کر دستخط لے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایوان صدر ایوان سازش بن چکا ہے،آئین کو ٹھوکر ماری تو عارف علوی صدر نہیں رہیں گے،عارف علوی نے آئین شکنی کی تو آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا ہوگا لہٰذا عارف علوی صدربنیں،عمران خان کی کٹھ پتلی نہ بنیں،صدر عارف علوی کی وفاداری آئین سے ہونی چاہیے،وہ قومی اسمبلی تحلیل کرکے پہلے ہی آئین شکنی کرچکے ہیں، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، ہم اسے عمران خان کی ٹائیگرفورس نہیں بننے دیں گے، دباو ڈال کر غیر آئینی طورپرالیکشن کی تاریخ لینے کی کوشش ہورہی ہے،سپریم کورٹ کی تشریح کے مطابق صدر کا عہدہ علامتی ہے۔