اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کے 2ججز سے پارٹی کے خلاف کیسز سے علیحدگی اختیار کرنے کا مطالبہ کردیا۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی نقوی کو پارٹی کے خلاف مقدمات سے علیحدہ ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن نواز شریف کے خلاف مقدمے میں نگران جج رہے۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف آڈیو لیک کا ناقابلِ تردید ثبوت سامنے آچکا ہے۔جسٹس مظاہر نقوی نے نواز شریف،شہباز شریف سے متعلق درجنوں مقدمات میں مخالفانہ فیصلے دیے۔پاناما، پارٹی لیڈرشپ، پاک پتن الاٹمنٹ کیس اور رمضان شوگر ملز کے مقدمات اس فہرست میں شامل ہیں، دونوں ججز مسلم لیگ ن کے بارے میں متعصبانہ رویہ رکھتے ہیں۔دوسری جانب وزیر توانائی خرم دستگیر نے ایک بیان میں کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کو انصاف کی روایات پر چلنا چاہیے، فیصلوں سے ظاہر ہے کہ وہ متعصبانہ رویہ رکھتے ہیں، آڈیو لیکس کا ٹھوس ثبوت بھی سامنے آچکا ہے لہٰذا دونوں ججز کو ن لیگ کے مقدمات سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/02/328033686_921244612393061_3308713509773968567_n-1200x480.jpg)