کوئٹہ(سٹاف رپورٹر)سانحہ بارکھان کا مقدمہ 48 گھنٹے بعد تھانہ بارکھان نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ میں پولیس نے صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کو گھر پر چھاپا مار کارروائی کے بعد گرفتار کرلیا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق ایس ایچ اوبارکھان فدا اللہ کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا کہ ورثا کے انتظار کے باعث مقدمہ درج کرنے میں تاخیر ہوئی، انتظار کے باوجود ورثا ءپیش نہیں ہوئے۔ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دیگر (302 ، 201 اور 34) دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق خان محمد (مقتول خاتون کے شوہر) کو فون پر اطلاع دی گئی اور ان سے بذریعہ سوشل میڈیا لاشوں کی پہچان کروائی گئی۔مقتولین کے ہاتھ پیچھے رسیوں سے بندھے ہوئے تھے اور آنکھوں پر بھی پٹی باندھی گئی تھی۔مقتول محمد نواز کے ماتھے پر گولی ماری گئی تھی جس کے اخراج کا نشاج دائیں جانب موجود تھا۔ مقتول کے پورے جسم پر نشانات اور خراشیں تھیں۔مقتول عبدالقادر کے سر کی پچھلی بائیں جانب گولی ماری گئی تھی جس کے اخراج کا نشان سر کے دائیں جانب تھا۔ مقتول کی ٹانگ ٹوٹی ہوئی تھی اور پورے جسم پر نیلگوں نشانات تھے۔مقتولہ گراں ناز کا چہرہ پوری طرح مسخ پایا گیا، جبکہ دائیں کان سے گولی داخل ہونے اور منہ سے نکلنے کا نشان پایا گیا۔ مقتولہ کے جسم پر بھی نیلگوں نشانات موجود تھے۔مسمی خان محمد کو تھانہ آکر کر مقدمہ درج کروانے اور لاشیں وصول کرنے کی ہدایت کی گئی، جس پر اس نے کہا کہ اس کی قوم مری کے کچھ لوگ کوہلو سے روانہ ہوچکے ہیں لاشیں ان کے حوالے کی جائیں، تدفین کے بعد مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ دوسری طرف پولیس نےصوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کو گھر پر چھاپا مار کارروائی کے بعد گرفتار کرلیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سردارعبدالرحمان کھیتران نے خود پولیس کو گرفتاری دی۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) لورالائی سلیم لہڑی کی زیرِ قیادت خفیہ اطلاع پر حاجی کوٹ میں عبدالرحمان کھیتران کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا تھا۔اس موقع پر ڈی آئی جی سلیم لہڑی کا کہنا تھا کہ خود تمام معاملات کی نگرانی کر رہا ہوں، متاثرین خاندان کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔سلیم لہڑی نے بتایا کہ چھاپے میں ایک مشتبہ شخص اور غیرقانونی اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/02/327156452_504391698537243_459209545173092523_n-1200x480.jpg)