سپین سے آئی 2بہنوں کے قتل کی تحقیقات میں ڈرامائی موڑ، درحقیقت ماسٹر مائنڈ کون نکلا؟

گجرات(ویب ڈیسک)گزشتہ برس سپین سے آنے والی دو بہنوں کے گجرات میں غیرت کے نام قتل کی تحقیقات نے ڈرامائی موڑ اختیار کر لیا ہے ،ہسپانوی پولیس نے قتل کی گئی 2 بہنوں کے والد کو ہی ملزم ٹھہراتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے ۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق ہسپانو ی پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بہنوں کو جھانسا دے کر وطن واپس لایا گیا تھا جہاں ان کے رشتہ داروں نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر انہیں قتل کردیا، جس کا ماسٹر مائنڈ لڑکیوں کا والد ہی تھا، گرفتار شخص کی شناخت نہیں بتائی گئی، تاہم پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ اسے ٹیریسا ٹاو¿ن سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کئی برسوں سے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ مقیم تھا۔
تفتیش کار 24 سالہ انیسہ اور ان کی 21 سالہ بہن عروج کے قتل کی سازش میں ان کے والد کے کردار کے حوالے سے چھان بین کریں گے۔
واضح رہے کہ دونوں بہنیں اپنی جبری طور پر کی گئی شادیاں ختم کرنا چاہتی تھیں، اور گزشتہ برس 20 مئی کو پنجاب کے ضلع گجرات میں گلا گھونٹ کر اور گولی مار کر قتل کیا گیا تھا، دہرے قتل کی واردات کے فوری بعد لڑکیوں کے 6 رشتہ داروں کو گرفتار کیا گیا تھا جس میں ان کا بھائی، چچا اور دو مرکزی ملزمان شامل تھے۔
پولیس کے مطابق لڑکیوں کے خاندان نے انہیں کہانی بنا کر چند روز کے لیے پاکستان آنے پر قائل کیا تھا۔اسپینش اخبار کے مطابق لڑکیوں کے اہلِ خانہ نے انہیں یہ کہہ کر پاکستان آنے پر راضی کیا تھا کہ کئی ماہ قبل وطن واپس جانے والی ان کی والدہ بیمار ہیں۔ذرائع نے بتایا تھا کہ مقتول بہنیں اپنے کزنز کے ساتھ زبردستی شادی کے خلاف تھیں اور ان سے رشتہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتی تھیں جبکہ پاکستان میں موجود رشتہ دار اور والدین ان کے شوہروں کے اسپین کے ویزے کی دستاویزات کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
اس کے علاوہ ان کی والدہ عذرا بی بی کو ان کی بیٹیوں کے قتل سے دو ماہ قبل پاکستان آنے کے بعد سے ان کے سسرال والوں نے ایک کمرے میں قید رکھا ہوا تھا جو انہیں اس وقت اسپین میں موجود بیٹیوں سے بات بھی نہیں کرنے دیتے تھے۔
ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مقتول خواتین اپنے کزنز سے طلاق کا مطالبہ کر رہی تھیں کیونکہ وہ مبینہ طور پر ضلع منڈی بہاالدین سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانیوں کے ساتھ شادی کرنا چاہتی تھیں جو اسپین میں آباد تھے۔
تاہم اہل خانہ نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی اور انہیں پاکستان لے آئے جہاں ان کا نکاح تقریباً ایک سال قبل رجسٹرڈ ہوا تھا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ مقتول بہنوں کو ملزمان گھسیٹ کر لے گئے اور گولی مارنے سے پہلے اسکارف کے ذریعے ان کا گلا گھونٹنے کی کوشش کیجبکہ یہ سب کچھ گھر میں موجود بچوں کے سامنے ہوا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں