خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی ’جیل بھرو تحریک ‘ ناکام

پشاور(وقائع نگار خصوصی) خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی” جیل بھرو تحریک “کارکنوں کی عدم دلچسپی کے باعث ناکامی سے دو چار ہو گئی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا نے” جیل بھروتحریک“ بغیر کسی گرفتاری کے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔پشاور میں سینٹرل جیل کے باہر موجود پارٹی قیادت بھی تصویریں بنوانے کے بعد گرفتاری دیے بغیر روانہ ہوگئی۔پی ٹی آئی پشاور ریجن کے صدر محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ پشاور میں تحریک انصاف جیل بھرو تحریک کو فی الحال موخر کر دیا گیا ہے، جیل بھرو تحریک میں پی ٹی آئی کا کوئی قائد، رہنما اور ورکر گرفتار نہیں ہو سکا، پی ٹی آئی کے کارکن اور قائدین گرفتاری پیش کرنے کے لیے موجود تھے مگر گرفتار نہیں کئے گئے۔سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں موجود ہیں اور کہا بھی ہے کہ گرفتاری دینا چاہتے ہیں لیکن پولیس گرفتار نہیں کر رہی، ابھی عمران خان سے رابطہ کریں گے کہ آگے کیا کرنا ہے؟ ہمارا مقصد دنیا کو بتانا ہے کہ پاکستان میں کوئی قانون نہیں، اس وقت عوام کو نکلنا ہو گا، ہمیں پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا ہو گا، ہمارے لوگ گاڑیوں میں بیٹھ گئے ہیں لیکن پولیس گرفتار نہیں کر رہی۔سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ قائدین اور کارکنان جیل کے باہر موجود ہیں، قیدیوں کی گاڑیوں میں جیل نہیں جائیں گے، جیل کا مین دروازہ کھولا جائے، جب تک عمران خان نہ کہے یہاں بیٹھے رہیں گے۔دوسری طرف پولیس کا کہنا تھا کہ جو گرفتاری دینا چاہتا ہے آجائے ،قانونی کارروائی مکمل کریں گے مگر پشاور سے کسی پی ٹی آئی رہنما نے گرفتاری نہیں دی۔پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے سابق ارکان اسمبلی کے گھروں کے باہر اعلانات کیے گئے۔ پشاور، سوات، مردان سمیت دیگر شہروں میں بھی پولیس رہنماوں کوگرفتاری کےلیے بلاتی رہی۔ضلع مالاکنڈ میں کسی رہنما یا کارکن نے کوئی گرفتاری نہیں دی، سابق صوبائی وزیر شکیل خان، سابق ایم پی اے پیر مصور نے بھی گرفتاری نہیں دی، پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق گرفتاری دینے کیلئے کل بٹ خیلہ میں کیمپ لگایا جائے گا۔ ایس پی عبدالسلام خالد نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما اور کارکن قیدیوں کی وین پر چڑھ کر فوٹو سیشن کر کے اتر گئے، جیل وین میں صرف پھولوں کے ہار ہی پڑے نظر آئے، کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی کارکنان گرفتاری پیش کئے بغیر واپس چلے گئے، اگر کوئی رضاکارانہ گرفتاری دے گا تو گرفتار کر لیا جائے گا، دفعہ 144 اور روڈ بند کرنے پر ایف آئی آر درج ہوں گی، پی ٹی آئی کے کچھ رہنماوں اور کارکنوں نے قیدیوں کی وین کے ٹائر بھی پنکچر کئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں