جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی پیشی ،پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف سخت قدم اٹھا لیا

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں مظاہرین کی قیادت کرنے والوں اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کرنے پر دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ ہجوم میں سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ سمیت افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی جس میں 25 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، گرفتاریوں کے لیے مختلف صوبوں میں پولیس ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے جنہوں نے عوام کو نقصان کے لیے اکسایا اور توڑ پھوڑ کے لیے آمادہ کیا، جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ پولیس نے حکمت عملی سے ہائی کورٹ میں ایسے کسی ممکنہ اقدام کو روکا۔اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر مظاہرین کی قیادت کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔پولیس نے مقدمے میں عمران خان، مراد سعید، علی نوازاعوان سمیت 32 افراد کو نامزد کیا ہے، جب کہ مقدمہ سرکارکی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا گیا ہے۔ترجمان پولیس کا مزید کہنا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے اورسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان 4 مختلف مقدمات میں پیشی کے لئے اسلام آباد پہنچ گئے، عمران خان مقدمات میں پیشی کے لیے بڑے ہجوم کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچے جہاں وہ عدالت میں پیش ہوئے۔عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس آمد پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی، پی ٹی آئی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کا دروازہ توڑ دیا اور بڑی تعداد میں جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہوگئے۔جی 11 جوڈیشل کمپلیکس پر سیکیورٹی کے انتظامات درہم برہم ہوگئے، پی ٹی آئی کارکنوں نے تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا۔چیئرمین پی ٹی آئی لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے بذریعہ سڑک اسلام آباد پہنچے، عمران خان نے طیارے سے جانا تھا تاہم بعد ازاں روانگی کا پروگرام تبدیل کر کے بذریعہ موٹروے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔عمران خان کی پیشی کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جوڈیشل کمپلیکس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف کی سڑکوں کو خار دار تار لگا کر بلاک کیا گیا جبکہ غیر متعلقہ افراد کے جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی۔واضح رہے کہ عمران خان بینکنگ کورٹ میں پیشی کے بعد لاہور واپس آئیں گے، لاہور واپس آکر زمان پارک میں ہی رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں