جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی،رانا ثناءاللہ کا ایسا دعویٰ کہ تحریک انصاف کی قیادت میں کھلبلی مچ جائے

اسلام آباد(وقائع نگار)وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عمران خان انتہائی بزدل انسان ہے، اس کو جیل میں ڈالا تو پہلی رات ہی چیخیں سنائی دیں گی، جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی پر عمران خان سمیت تمام افراد کو گرفتار کریں گے، گزشتہ روز عمران خان کو معلوم تھا کہ کہاں جارہا ہوں، گزشتہ روز اس نے عدالتوں کومرعوب کرنے کی سازش کی، پیغام دیا گیا عدالت بلائے گی تو اسی طرح آوں گا، عمرانی ٹولے کاعدالت پرحملہ ناقابل قبول ہے، یہ حملہ عدالتوں کو مرعوب کرنےکی مجرمانہ کوشش ہے، اس حملے پر 2 مقدما ت درج کرلیے گئے ہیں، مقدمات میں ڈیڑھ سو سے 200 لوگوں کو نامزد کیا گیا، سب کی سی سی ٹی وی بھی حاصل کرلی ہے، 29 افراد کو اب تک گرفتار کرلیا گیا ہے،میری پوری کوشش ہے کہ عمران خان کو پکڑا جانا چاہیے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اکھٹا کر کے سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے، عمران خان نے اپنی جیل بھرو تحریک کاحشردیکھ لیا، اب وہ عدالتوں پر دباو¿ کے لئے لوگوں کو اکھٹا کرکے پیش ہوا، اس نے اپنی بیٹی کو چھپایا ہوا ہے، اور عوام سے حقائق چھپائے، عمران خان کا جرم ثابت شدہ ہے، انہیں خود بھی معلوم ہے۔رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک میں فتنہ پھیلانا چاہتے ہیں، گزشتہ روز اس نے سازش کے تحت بندے اکھٹے کیے، اورعمرانی ٹولے نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا، عدالتوں کومرعوب کرنےکی کوشش کی گئی، ہنگامہ آرائی پراب تک 29 افراد کو گرفتار کیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس پر حملے میں عمران خان سمیت تمام افراد کو گرفتار کیا جائےگا، پولیس الرٹ ہے، کوشش ہے کہ اس کو گرفتار کیا جائے، عدالت نے توشہ خانہ میں عمران نیازی کے وارنٹ جاری کیے ہیں، پیشی یقینی بنائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان انتہائی بزدل انسان ہے، اس کو جیل میں ڈالا تو پہلی رات ہی چیخیں سنائی دیں گی، یہ عدالت میں پیش ہونے کیلئے نہیں بلکہ حملہ کرنے کے لیے آئے تھے، جب آپ کو پتا ہے کہ تاریخ پر جارہے ہیں تو آپ مسلح افراد کو کیوں لے کر آئے، گزشتہ روز گرفتار ہونے والے افراد سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، اور کچھ افراد ایک صوبے کی پولیس کے ملازم نکلے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا، نوازشریف نے جوڈیشل کمپلیکس میں درجنوں پیشیاں بھگتیں، اب بھی وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرے گی، جو فیصلہ آیا ہے اس میں اختلاف رائے ہے، اکثریت کا فیصلہ 4،3 سے ہے، ہائیکورٹ میں کیس زیر سماعت ہونے پر ججز نے اختلافی نوٹ لکھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں