لاہور(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی قربانی دیں، مرکزی اور سندھ اسمبلی تحلیل کرکے نگران حکومتیں قائم کی جائیں اور پورے ملک میں ایک روز قومی انتخابات کی راہ ہموار کی جائے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی کے چھ حلقوں کے نتائج کا اعلان کیا جائے اور 11کے قریب علاقوں میں ضمنی انتخابات مکمل کرکے ملک کی معاشی شہ رگ کو بااختیار شہری حکومت دی جائے جو کہ کراچی میں جاری بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور سٹریٹ کرائم کا حل ہے،سندھ حکومت الیکشن کمیشن پر اثرانداز نہ ہو، دھونس دھاندلی سے کراچی کا میئر نہیں بننے دیں گے، عوام نے جماعت اسلامی کا ساتھ دیا، شہر کا میئر بھی جماعت اسلامی کا ہوگا۔ انہوں نے گوادر کو حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن اور ان کے ساتھیوں کی فی الفور رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا بلوچستان کے عوام کو دیوار سے لگانے کی بجائے گلے سے لگایا جائے۔ صوبہ میں محرومیاں جاری رہیں تو لاوا پھٹ سکتا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکمران خراب معاشی صورت حال کے باوجود اپنا پروٹوکول، خرچے کم کرنے کو تیار نہیں، ان کے اثاثوں میں کمی آئی نہ مراعات میں۔پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی حکومت نے عوام کے لیے جینا مشکل بنا دیا، ان کی پالیسیاں بھی پی ٹی آئی کے دور جیسی ہیں، سب نے سٹیٹس کو برقرار رکھا ہوا ہے۔ عوام کو نظام اور حکمران بدلنے کے لیے اٹھنا ہوگا۔ ملک کو کرپشن اور سود فری صرف جماعت اسلامی بنا سکتی ہے، معاشی ترقی کے لیے دونوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا، امن، خوشحالی لانا ہے تو اسلامی نظام لانا ہوگا۔ ملک پر مسلط حکمرانوں نے پاکستان کے ساتھ ساتھ اللہ کے نظام سے بھی بے وفائی کی۔
سراج الحق نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومتیں مہنگائی کم کرنے میں ناکام ہوگئیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر غریبوں پر اربوں کے ٹیکسز لگائے، شرح سود بھی بڑھا دی، ملک کے ارب پتی اور غریب ایک جیسا ٹیکس دیتے ہیں۔ حکومت پی ڈی ایم کی ہو یا پیپلزپارٹی یا پی ٹی آئی کی، یہ سب مافیاز کی سپورٹ سے چلتے ہیں، یہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سہولت کار ہیں۔ حکمران جماعتوں کی لڑائی مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کے خاتمہ کے لیے نہیں، کرسی کے لیے ہے، یہ سیاسی و معاشی دہشت گرد ہیں، چترال سے کراچی تک ہر شخص ملک کے حالات کی وجہ سے پریشان ہے، پٹرول کی قیمت میں 57روپے کا اضافہ کردیا گیا، بڑا زرعی ملک ہونے کے باوجود آٹا، چینی، سبزیوں، دالوں کی قیمتیں آسمان پر ہیں، استعمار کے ایجنڈا پر غریبوں پر کوڑے برسائے جارہے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ ملک مسلسل انحطاط کی جانب بڑھ رہا ہے، پہلے عمران خان وزیراعظم تھے جو کہتے تھے کہ سکون صرف قبر میں ملے گا،اب صرف وزیراعظم کا نام بدلا گیا، 18 بااثر افراد کے چار ہزار ارب کے اثاثے ہیں، اربوں کی جائدادوں کے مالکان میں بڑے بڑے سیاست دان، ریٹائرڈ ججز، جرنیل اور بیوروکریٹس شامل ہیں کوئی ان سے نہیں پوچھتا کہ انھوں نے یہ دولت کیسے اکٹھی کی، ملک کے ادارے ان طاقتور افراد کے سامنے بے بس ہیں، حیرت ہے کہ ان لوگوں نے کون سی ایسی محنت کی کہ اربوں کما لیے۔امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کی شرح 35فیصد ہے، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے عوامی مسائل سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے۔ اس وقت آٹا کی فی کلو قیمت 160روپے ہے، گھی، چاول، دالیں، چکن اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا وفاقی شرعی عدالت کے باوجود سود خور حکمران سود کم کرنے کو تیار نہیں، نہ ہی یہ احتساب کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ حکمران جماعتوں نے اپنے مفادات کے لیے اداروں کو بھی متنازعہ بنایا جس سے عوام کا اعتماد بری طرح مجروح ہوا ہے۔ جماعت اسلامی عوام پر ظلم، مہنگائی، کرپشن اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف میدان عمل میں ہے۔ 9مارچ کو پورے ملک کے جماعت اسلامی کے ٹکٹ ہولڈرز کا کنونشن اسلام آباد میں منعقد کر رہے ہیں، عظیم الشان کنونشن میں اہم قومی مسائل سے متعلق فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا۔
