لاہور(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےکہا ہے کہ ملک کو درپیش گھمبیر مسائل کے حل کے لیے عوام سے فیصلہ لینا ہوگا، پورے ملک میں بیک وقت قومی انتخابات کی حمایت کرتے ہیں،آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کو لاگو کرنے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے، مرکزی حکومت کی گزشتہ 11ماہ کی کارکردگی زیرو ہے، مہنگائی کے ساتھ ساتھ ملک بدامنی کی بھی لپیٹ میں ہے،ڈالر کی قیمت ایک دن میں 18 روپے کا اضافہ ہوا، ملک میں گزشتہ 23 برس میں سب سے زیادہ شرح سود ہے،کرپشن کا خاتمہ ہوگیا تو معیشت بھی ٹھیک ہوجائے گی مگر ملک پر مسلط حکمران اس کے لیے کبھی بھی تیار نہیں ہوں گے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق جماعت اسلامی کی مرکزی مجلسہ عاملہ کا اجلاس منصورہ میں منعقد ہو ا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور امن عامہ کی صورتحال اور تنظیمی امور کا جائزہ لیا گیا،سراج الحق نے الیکشن کمیشن سے کراچی کے بلدیاتی انتخابات فی الفور مکمل کرنے کا مطالبہ دہرایا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کے مطابق شہر کا میئر جماعت اسلامی کا ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے گوادر کو حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان اور ان کے دیگر بے گناہ ساتھیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔سراج الحق نے کہا کہ ایک طرف وفاقی شرعی عدالت کا سود کے خلاف فیصلہ ہے دوسری جانب آئی ایم ایف کا حکم، حکومت نے عدالت کے فیصلہ کو پس پشت ڈال کر آئی ایم ایف کا حکم تسلیم کیا، جماعت اسلامی ملک میں سودی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے جو معیشت میں بہتری کی پہلی سیڑھی ہے، حکمران غریب قوم پر ٹیکس لادنے کی بجائے اپنا پروٹوکول اور مراعات کم کرے۔سراج الحق نے کہا ملک مسلسل انحطاط کی جانب بڑھ رہا ہے، پہلے عمران خان وزیراعظم تھے جو کہتے تھے کہ سکون صرف قبر میں ملے گا،اب صرف وزیراعظم کا نام بدلا گیا، 18 بااثر افراد کے چار ہزار ارب کے اثاثے ہیں، اربوں کی جائدادوں کے مالکان میں بڑے بڑے سیاست دان، ریٹائرڈ ججز، جرنیل اور بیوروکریٹس شامل ہیں کوئی ان سے نہیں پوچھتا کہ انھوں نے یہ دولت کیسے اکٹھی کی؟ ملک کے ادارے ان طاقتور افراد کے سامنے بے بس ہیں، حیرت ہے کہ ان لوگوں نے کون سی ایسی محنت کی کہ اربوں کما لیے؟ جماعت اسلامی عوام پر ظلم، مہنگائی، کرپشن اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف میدان عمل میں ہے، 14مارچ کو پورے ملک کے جماعت اسلامی کے ٹکٹ ہولڈرز کا کنونشن اسلام آباد میں منعقد کر رہے ہیں، عظیم الشان کنونشن میں اہم قومی مسائل سے متعلق فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا اور یہی سے الیکشن مہم کا آغاز کریں گے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا ہم الیکشن میں اپنے جھنڈے اور انتخابی نشان ترازو کے ساتھ جائیں گے، تمام پارٹیوں کو قریب سے دیکھا، ملک کی خاطر ان سے اتحاد بھی کیا مگر اس نتیجہ پر پہنچے کہ یہ سب سیاست کو کھیل اور تجارت سمجھتی ہیں، اگر پی ٹی آئی کے لیے سیاست کھیل اور ن لیگ کے لیے تجارت ہے تو جماعت اسلامی اسے مخلوق خدا کی خدمت اور عبادت سمجھتی ہے، حکومت پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی ہو یا پی ٹی آئی کی، اس ملک کی حکمران جب تک کرپٹ اشرافیہ رہے گی، عوام کو سکون نہیں مل سکتا، اس وقت مہنگائی کی شرح 35فیصد ہے، چند ہفتوں میں رمضان کے مقدس مہینے کا آغاز ہونے جا رہا، خدشہ ہے مہنگائی مزید بڑھے گی، اس دوران اشیائے ضروریہ کی قلت بھی ہو سکتی ہے، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے عوامی مسائل سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے، اس وقت آٹا کی فی کلو قیمت 160روپے ہے، گھی، چاول، دالیں، چکن اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/03/334575179_575514864623282_4388406282896666053_n-1200x480.jpg)