لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا زمان پارک میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈرٹی ہیری کو لوگوں پر تشدد کا شوق ہے،مجھ پر توشہ خانہ کیس درج ہے،میں چیف جسٹس سے درخواست کرتا ہوں کہ کیس کی سماعت میڈیا پر لائیو دیکھائی جائے تاکہ پتا چلا کہ کیسا مذاحیہ کیس بنایا ہے۔
” پاکستان ٹائم “کے مطابق اسلام آباد پولیس کے زمان پارک سے جانے کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں گھر بیٹھا ہوا ہوں اور مجھ پر دہشت گردی کا کیس بنا دیا گیا،جنہوں نے ڈاکامارا اربوں روپے کی کرپشن کی،زرداری اور نوازشریف کو معاف کر دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کہہ چکی ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے اس کے باوجود جب عدالت میں پیش ہوا کسی قسم کی سیکیورٹی نہیں تھی،جس شخص نے مجھ پر حملہ کیا اسے ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں شامل کیا جاتا ہے،مطلب جو ملزم ہے اسے ہی سیکیورٹی دی جا رہی ہے،رانا ثنا اللہ جیسا غندہ کسی کو تحفظ دے سکتا ہے؟ شہباز شریف جیسے قاتل شخص سے میں کیسے اچھے کی توقع رکھ سکتا ہوں؟جس کے بارے میں عابد باکسر ٹی وی پر آ کر کہہ چکا ہے کہ شہباز شریف مجھے حکم دیتا تھا بندے مارنے کا،ماڈل ٹاون میں انہوں نے سب کے سامنے 70 افراد کو گولیاں ماریں،یہ جو ڈرٹی ہیری ہے اسے لوگوں پر تشدد کا شوق ہے،اعظم سواتی پر جو تشدد ہوا،سوشل میڈیا کے لوگ اٹھائے جا رہے ہیں،نوجوانوں پر تشدد کیا جا رہا ہے،انہوں نے صحافیوں پر ظلم کیا،ارشد شریف کے ساتھ جو کیا اس کا کون ذمہ دار ہے؟
عمران خان نے کہا کہ پوری دنیا کے سامنے انا چاہیے کہ عمران خان پر کونسے الزام ہیں، 26 سالہ جدوجہد میں ایسی تحریک میں نے نہیں دیکھی،اگر ہم ان کے سامنے کھڑے نہ ہوئے تو اس ملک کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، 8 لاکھ پڑھے لکھے نوجوان ملک سے باہر چلے گئے اور کیوں نہ جائیں نوجوان ناامید ہو چکے ہیں،ان چوڑوں لٹیروں کو برطانیہ میں بھی بیٹھا دیں تو اس کا دیوالیہ نکال دیں گے۔
دوسری جانب چیر مین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عبوری ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر اسلام آباد پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے ان کی لاہور رہائش گاہ زمان پارک پہنچی لیکن کارکنان کی مداخلت کے باعث پولیس خالی ہاتھ واپس لوٹ گئی ۔
