اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ) وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے چند روز سے ڈرامہ لگا رکھا ہے، اگر عدالت حکم دیتی ہے تو ان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے گزشتہ چند روز سے ڈرامہ لگا رکھا ہے، پاکستان میں سیاستدان ہمیشہ عدالتی احکامات کی پاساری کرتے آئے ہیں لیکن یہ شخص عدالتوں کی حکم عدولی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے حواریوں کو اکساتے ہیں کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف مزاحمت کریں، اس صورتحال میں ہم تحمل اور برداشت سے کام لے رہے ہیں، اس طرح عدالتوں سے منہ چھپاتے پھرنا سیاسی رہنماوں کا شیوہ نہیں ہے، جنرل (ر) پرویز مشرف سے لے کر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ تک عمران خان نے کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی کے بغیر سیاست نہیں کی۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے جھگڑا بنیادی طور پر ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے معاملے پر شروع ہوا تھا، آج یہ ایک سابق آرمی چیف کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کررہے ہیں اور موجودہ ا?رمی چیف سے ملاقات کے ترلے کررہے ہیں، سیاستدان کا جیل جانا پڑے تو عزت کے ساتھ جاتا ہے، فخر کرتا ہے کہ مجھے میرے نظریات کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن یہ لوگ عدالتوں اور ٹی وی پر بیٹھ کر رونا شروع کردیتے ہیں، ان کو جعلی پلستر لگائے 4 سے 5 ماہ گزرگئے، اتنے عرصے میں متعدد فریکچرز جڑ جاتے ہیں، ان کا تو ایک بھی فریکچر نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت تحمل سے کام لے رہی ہے، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے، یہ جتنا چاہے عدالتوں سے بھاگ لیں، یہ اپنے ووٹرز کے سامنے بھی نے نقاب ہورہے ،ہیں،
عدالتوں سے درخواست کروں گا کہ ماضی میں دیگر سیاستدانوں کی طرح اب عمران خان کے ساتھ بھی قانون اور قاعدے کے مطابق معاملہ کریں، یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ عمران خان کو کوئی ڈھیل دی جارہی ہے، اگر عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔
وفاقی وزیر داخلہ میں ملکی امن و امان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان پابند ہے کہ اس کی سرزمین دہشتگردی کے خلاف استعمال نہ ہو، اس چیز پر ہم نے کابل جاکر اصرار بھی کیا کہ وہ اس معاہدے کی پاسداری کریں اور اس پر قابو پانے کے لیے انہیں تجاویز بھی دیں، ماضی میں بھی ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور اس پر قابو پایا، اس بار بھی ساری قوم کے ساتھ متحد ہوکرہم دہشتگردوں پر قابو پالیں گے۔
