جوہر ٹاون دھماکہ کیس،عدالت نے تین ملزمان کو سزائے موت سنا دی

لاہور(کورٹ رپورٹر) انسداد دہشت گردی عدالت لاہورنے کالعدم تنظیم کے سربراہ حافظ محمد سعید کی رہائش گاہ جوہر ٹاون دھماکہ کیس کے تین ملزمان کو سزائے موت سنادی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کی رہائش گاہ کے باہر بم دھماکہ کرنے والے تین ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم دیا ہے۔عدالت نے ملزمان کی جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کردیا۔ملزمان میں سمیع الحق،عزیر اکبر اور نوید اختر شامل ہیں۔عدالت کا کہنا ہے کہ ملزمان دھماکے کے ماسٹر مائنڈ پیٹر پال کے ساتھی ہیں ۔مقدمے میں پیٹر پال سمیت چار مجرموں کو پہلے ہی سزا سنائی جاچکی ہے۔مرکزی ملزمان کو9، 9 مرتبہ سزائے موت سنائی گئی تھی۔یاد رہے کہ جون 2021 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاون میں واقع حافظ سعید کے گھر کے قریب ایک کار بم دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے تھے۔دہشت گردی کے اس واقعے کی ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں کہا گیا کہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ دھماکے کی جگہ پر گہرا گڑھا پڑچکا تھا،گھروں کے اندر اور باہر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔پاکستان نے دہشت گردی کی اس کارروائی کا الزام بھارت پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بھارت کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے کی نئی کوشش ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملے کے الزام میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا جن میں سے چار کو پہلے ہی پھانسی کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں