”اب عمران خان کے لئے کوئی گنجائش نہیں “رانا ثناءاللہ نے طبل جنگ بجا دیا

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنم اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو عدالتوں سے ملنے والے ریلیف کی نذیر نہیں ملتی ہم نے اس سے قبل ایسا ریلیف کسی کو ملتے نہیں دیکھا۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف بیمار ہیں ، کہہ رہے کہ آپ 72 سال کے ہیں ، دوسری طرف آپ آج ہی کے دن ریلی بھی نکالنا چاہتے ہیں، جو آپ نے چوریاں کی ہیں جو توشہ خانہ کا مال کھایا ہے جو آپ نے ناجائز اولادیں پیدا کی ہیں ان کا جواب دیں عدالتوں میں پیش ہو کر ، عمران خان کو پتہ ہے کہ آج اسلام آباد اور لاہور میں عورت مارچ ہے اس نے جان بوجھ کر آج کے ہی دن برگر مارچ رکھ لیا ہے ۔
رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو عدالتوں سے ریلیف مل بھی جاتا ہے اس کے باوجود آپ عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے، آپ عدالت میں پیش ہو کر اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کریں ، عمران خان کو پتا ہے کہ تینوں کیسوں میں اس کے پاس ثبوت پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے ،جس طرح کا ریلیف لاہور ہائیکورٹ سے عمران خان کو ملا ہے میں نے نہیں دیکھا کہ اس سے قبل کسی کو ملا ہو۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ جو یہ مانگتا ہے، عدالتوں سے عمران خان کو وہ ریلیف مل رہا ہے، اس کے باوجود یہ عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہا، عدالتیں اب آپ سے جواب مانگ رہی ہیں، اس کو ریلیف کے باوجود عدالتوں پر اعتماد نہیں رہا، اس کے ساتھ اگر شفقت کا سلوک ہوگا تو سوال اٹھیں گے اور عدلیہ کی غیر جانبداری کے اوپر بھی حرف آئے گا، ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کو ریلیف ملنا حیران کن ہے، عام آدمی بھی یہ سوال اٹھائے گا کہ ہمارے کسی بھی ایشو پر سووموٹو نوٹس نہیں اٹھایا گیا، عدلیہ کے معزز ادارے کے لیے بھی مشکلات ہو رہی ہیں، عدلیہ کے کئی فیصلے ہمارے لیے حیرانی کا باعث ہوتے ہیں، امید کی جاتی ہے کہ عمران خان 13 تاریخ کو عدالت میں پیش ہو گا، اگر وہ پیش نہیں ہوگا تو اس کو جرم کے مطابق سزا دی جائے، اگر اسی طرح قانون سے بھاگے رہے تو کب تک خیر منائیں گے، اب 13 مارچ کے بعد عمران خان کے لئے کوئی اور گنجائش نہیں ہوگی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئررہنما کا کہناتھا کہ عدلیہ عمران خان کا آخر دیکھ رہی ہے اس کے بعد اس کو فکس کر دیا جائیگا، فتنہ خان اپنی ہٹ دھرمی دے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں ہے ، اگر یہ 13 مارچ کو فرد جرم لگانے کیلئے پیش نہیں ہوتا تو پھر اداروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ قانون کے مطابق اسے قرار واقعی سزا دیں ۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کا عمران خان کو گرفتار کرنے کا ارادہ ہے ؟ جس پر رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگر وہ گھر کے اندر ہی بیڈ کے نیچھے چھپا رہا تو ہم کیسے گرفتار کریں گے، باقی عدالت نے انہیں 13 تاریخ کا ٹائم دیا ہے اور امید ہے کہ وہ اس دن عدالت میں پیش ہوں گے ، اگر وہ اسی طرح چھپے رہے تو پھر انہیں گرفتار کرکے ہی لانا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں