عارف نقوی کی امریکہ حوالگی،برطانوی عدالت سے اہم خبر آگئی

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)برطانوی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کے قریبی دوست اور تحریک انصاف کے مبینہ فنانسر ابراج گروپ کے سربراہ عارف نقوی کی امریکہ حوالگی کیخلاف اپیل خارج کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی جج جوناتھن سوئفٹ نے 2021 میں دائر ہونے والے مقدمہ کے فیصلے کیخلاف عارف نقوی کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیل مسترد کر دی۔عارف نقوی کے وکیل نے ایک روز قبل لندن ہائیکورٹ کو بتایا تھا کہ ان کے مو¿کل کو ممکنہ طور پر نیو جرسی کی جیل میں پرتشدد مجرموں کے ساتھ رکھا جا سکتا ہے، عارف نقوی شدید ڈپریشن کا شکار ہیں اور حوالگی کی صورت میں ان کو خودکشی کاحقیقی خطرہ لاحق ہے۔دوسری جانب سرکاری وکلا نے کہا کہ عارف نقوی کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ استغاثہ مقدمے کی سماعت سے قبل ضمانت کی مخالفت نہیں کرے گا، سرکاری وکیل نے عدالتی فائلنگ میں کہا کہ عارف نقوی کے مقدمے کے امریکی ڈسٹرکٹ جج لیوس کپلان ہیں جنہوں نے ایف ٹی ایکس کے بانی سیم بینک مین فرائیڈ کی بھی ضمانت کی منظوری دی تھی جو ’مضبوط اشارہ‘ ہے کہ نقوی کو ضمانت مل جائے گی۔جج سوئفٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عارف نقوی کی حوالگی کی منظوری کے 2021 کے فیصلے کے بعد سے جیل کے حالات میں کوئی مادی تبدیلی نہیں آئی ہے، اگرعارف نقوی کو جیل میں رکھا گیا تو ان کی خودکشی کے ممکنہ خطرے کو روکنے کے لیے مناسب انتظام کیا جا سکتا ہے۔یاد رہے کہ 2002 میں قائم ہونے والا ابراج گروپ سرمایہ کاری کے لیے دنیا کے سب سے با اثر اور ابھرتے ہوئے اداروں میں سے ایک بن گیا تھا لیکن مختلف سرمایہ کاروں، جن میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاو¿نڈیشن بھی شامل تھا، کی جانب سے ہیلتھ کیئر فنڈ میں مبینہ بدانتظامی کی تحقیقات اس فنڈ کی بندش کا باعث بن گئی،تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ ابراج گروپ نے اپنی آمدنی کے اعداد و شمار میں اخراجات کو شامل نہیں کیا تھا، جس کے بعد عارف نقوی اپنی کمپنی کا اختیار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔واضح رہے کہ پاکستان میں بھی ابراج گروپ کے اثاثے موجود ہیں، کے الیکٹرک ابراج گروپ کی ملکیت ہے جب کہ اسلام آباد میں موجود ایک لیبارٹری میں بھی ابراج گروپ کے حصص موجود ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں