لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما مریم نواز نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بطور چیف جسٹس توسیع کے لیے نواز شریف سے جیل میں رابطہ کیا گیا لیکن سابق وزیراعظم نے مسترد کردیاتھا ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز شریف نے سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کو نواز شریف کے خلاف سازش کا حصہ بننے کا الزام عائدکرتے ہوئے کہا کہ وہ
قرآن پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کیا بطور چیف جسٹس آپ کی توسیع کی بات نہیں ہو رہی تھی؟ ’اگر نواز شریف مان گئے ہوتے اور ان کو بطور چیف جسٹس توسیع مل جاتی تو آج عمر عطابندیال صاحب چیف جسٹس نہ ہوتے،سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی بات کی جارہی تھی، تو وہ کیوں کی جارہی تھی کہ تم میرے سے کچھ لے لو اور میں تمہیں کچھ دے دیتا ہوں، اس وقت کے چیف جسٹس کا پیغام لے کر جیل میں نواز شریف کے پاس لوگ گئے تھے لیکن نواز شریف نے انکار کرتے ہوئے جیل میں پیغام لے جانے والوں کو کہا کہ میرے ساتھ کیا بات کر رہے ہیں؟پھر نواز شریف قابل قبول نہیں تھے کیونکہ وہ اس قسم کے فیصلے نہیں کرتے تھے۔مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جنرل(ر) فیض حمید نے اقبال جرم کرلیا ہے ،مجھے امید ہے کہ اب اگر انہوں نے اعتراف کر لیا ہے، اقبال جرم کرلیا ہے تو افواج پاکستان کا ادارہ خود اس چیز پر نوٹس لے گا کیونکہ ان کا اقبالی بیان تو آگیا، مجھے امید ہے کہ وہ ادارے کے اوپر جو داغ تھے ادارہ خود اس کا احتساب کرے گا،
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/03/Sabiq-chief-justice-1200x480.jpg)