کوالالمپور(مانیٹرنگ ڈیسک)ملیشیا کی انسداد بدعنوانی ایجنسی نے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین کو گرفتار کرلیا ہے جس کے بعد ملک میں سیاسی کشیدگی کی فضا میں اضافہ ہونے کا امکان ہے ،سابق وزیراعظم محی الدین یاسین کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام انتقامی تھا اور انہیں سیاسی طور پر کمزور کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیاہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملیشیا کی انسداد بدعنوانی ایجنسی نے سنگین کرپشن کے الزامات میں سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین کو گرفتار کرلیا ہے،ملیشیا کے انسداد بدعنوانی کمیشن نے کہا کہ محی الدین کو کوالالمپور کی ایک عدالت میں جمعے کو ان کی حکومت کی جانب سے اقتصادی بحالی کے منصوبے پر طاقت کے غلط استعمال اور منی لانڈرنگ سے متعلق قوانین کے تحت چارج کیا جائے گا۔ان پر بد عنوانی کے متعدد سنگین الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا ہے ۔محی الدین اس سے قبل سرکاری منصوبوں میں غلط کاموں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں سیاسی انتقام قرار دے چکے ہیں۔ان کی گرفتاری سال کے وسط تک چھ ریاستوں میں ہونے والے علاقائی انتخابات سے پہلے ہوئی ہے۔2020 اور 2021 کے درمیان 17 ماہ تک وزیر اعظم رہنے والے محی الدین ملائیشیا کے دوسرے رہنما ہیں جن پر اقتدار کھونے کے بعد جرائم کا الزام لگایا گیا ہے۔اس سے قبل 2018 میں، نجیب رزاق کو ریاستی فنڈ 1MDB میں اربوں ڈالر کے بدعنوانی کے اسکینڈل کے حوالے سے متعدد بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ملیشیا میں اب سیاسی کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے، ملک میں 2018 سے اب تک چار وزرائے اعظم تبدیل ہوچکے ہیں۔
