بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پنگ تیسری مرتبہ چین کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
”پاکستان ٹائم “کے غیرملکی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ کمیونسٹ پارٹی کے شی جن پنگ اگلے 5 سال کیلئے صدر منتخب ہوئے ہیں، شی جن پنگ سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین بھی منتخب ہوئے ہیں،تقریباً 3 ہزار ارکان پر مشتمل نیشنل پیپلز کانگریس (چینی پارلیمنٹ) نے شی جن پنگ کو متفقہ طور پر تیسری مدت کیلئے صدر منتخب کیا ہے، ووٹنگ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی اور الیکٹرانک گنتی تقریباً 15 منٹ میں مکمل ہوئی۔
پارلیمان نے ڑاولیجی کو چیئرمین اور ہان ڑنگ کو نیا نائب صدر منتخب کیا، یہ دونوں افراد صدر شی جِن پنگ کی سابق ٹیم سے ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں شی جن پنگ مسلسل تیسری بار حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے، چین میں کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سیکریٹری کا عہدہ سب سے طاقتور ہوتا ہے، اسی عہدے پر موجود شخص ہی ملک کا صدر اور چینی افواج کا سربراہ ہوتا ہے۔
ملک کا صدر بننے کے بعد سے شی جن پنگ نے وہ طاقت حاصل کی ہے جو ماوزے تنگ کے سوا چین کے جدید دور کے کسی دوسرے رہنما نے حاصل نہیں کی۔ انہوں نے 2018ءمیں کسی شخص کے صرف 2 مرتبہ ملک کا صدر رہنے کی پابندی ختم کردی تھی جس کے بعد ان کی غیر معینہ مدت تک حکمرانی کی راہ ہموار ہوئی۔ شی جن پنگ کے دور میں چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت بنا، بڑے پیمانے پر فوجی توسیع ہوئی اور عالمی سطح پر کہیں کہیں زیادہ جارحانہ انداز اپنایا گیا جس کی امریکا نے سخت مخالفت کی۔ یاد رہے کہ شی جن پنگ 2013میں سابق چینی صدر ہوجن تاو¿ کے بعد پہلی مرتبہ صدارت کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔
