عطا تارڑ نگران حکومت اور پولیس کے”وکیل صفائی“بن گئے ،پی ٹی آئی کارکن کے قتل پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی

لاہور(وقائع نگار) وزیراعظم کے معاون خصوصی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ پنجاب کی نگران حکومت اور پنجاب پولیس کی ترجمانی کرتے ہوئے ”وکیل صفائی “ بن گئے ،پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے مقتول کارکن علی بلال کے قتل کے حوالے سے سوالات کی بوچھاڑ اور ”حتمی فرمان “جاری کرتے ہوئے عطاءتارڑ نے کہا کہ ظل شاہ کے خون سے عمران خان اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ علی بلال عرف ظل شاہ کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر سیاست کی جارہی ہے،پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) والے چاہتے ہیں کہ لاوارث لاش ملے اور اس پر سیاست کی جائے، تحریک انصاف کسی بھی انسانی سانحے کی تلاش میں رہتی ہے،سروسزہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق ظل شاہ کی موت ہوچکی تھی،سیاسی مفاد کی خاطر ایک معصوم کی جان گئی، ظل شاہ کے والد نے کہا کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جب کہ پی ٹی آئی بضد ہے کہ اس کی موت پولیس تشدد سے ہوئی ہے۔عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں کی گاڑی سے علی ٹکرایا،1122کو کال نہیں کی گئی بلکہ گاڑی میں ڈال کرہسپتال لے گیا،1122پر کال کیوں نہیں کی گئی اور کس کی ہدایت پر کال نہیں کی گئی ؟آپ اسے سی ایم ایچ کے دوسرے دروازے پر کیوں لے گئے؟گاڑی ٹکرا جائے تو اس کے لواحقین کو تلاش کیا جاتا ہے لیکن وہ لاش چھوڑ کر بھاگ گئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سائفر معاملے پر جھوٹ بولا،پہلے کہا امریکہ نے سازش کی،بعد میں کہا مجھے ہٹانے کے پیچھے جنرل (ر) باجوہ تھے، توشہ خانے میں اربوں کی چوری کرنے والے لاشوں کی تلاش میں ہیں ،عمران خان نے ملزموں کو شاباش دی اور حلیہ تبدیل کرنے کی ہدایت کی،عمران خان قوم سے معافی مانگے کہ ظل شاہ کے معاملے میں وہ خود ملوث ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں