ریلی ملتوی کرنے پر مریم نواز نے عمران خان پر پھبتی کس دی

لاہور(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)قائدین کی جانب سے آج لاہور میں نکالے جانے والی مجوزہ ریلی ملتوی کرنے پر مریم نواز نے عمران خان پر ایسی پھبتی کس دی ہے کہ پی ٹی آئی کارکن آگ بگولہ ہو جائیں۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پولیس کے ڈر سے”تحریکیں“کینسل کرنے والے،خوف سے گھر میں دبک جانے والے کو گیدڑ کہتے ہیں،جو آمر مشرف کی کھڑی کی ہر رکاوٹ توڑ کر سامنے سے لیڈ کرتا ہے اور اللہ کے کرم سے گوجرانوالہ پہنچنے سے پہلے عدلیہ بحال کروا دیتا ہے،اس شیر دل لیڈر کو نواز شریف کہتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان نے گذشتہ رات گئے آج 12مارچ کو دوپہر دو بجے زمان پارک سے ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا ، عمران خان کے اعلان کے بعد آدھی رات کو صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے صوبائی دارالحکومت کی سیکیورٹی کے لئے رینجرز کی تعیناتی کا اعلان کیا تھا،علی الصبح ہی پولیس نے زمان پارک جانے والے تمام راستے بند کرتے ہوئے کنٹینرز کھڑے کر دیئے تھے جبکہ پولیس کی بڑی نفری اور قیدیوں والی بسیں بھی جگہ جگہ موجود تھیں تاہم اس کے باوجود پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد زمان پارک پہنچ رہی تھی۔لاہور انتظامیہ کسی صورت عمران خان کو ریلی کی اجازت دینے پر تیار نہ تھی جس پر عمران خان نے پارٹی قائدین سے مشاورت کے بعد ایک مرتبہ پھر کسی قسم کے تصادم سے بچنے کے لئے ایک دن کے لئے ریلی ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور میں دیگر تمام سرگرمیاں جاری ہیں،صرف زمان پارک کے اطراف کنٹینرز اور پولیس تعینات کردی گئی،لگتا ہے پی ٹی آئی کی الیکشن مہم روکنے کے لئے دفعہ 144 نافذ کی گئی،پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور پولیس 8 مارچ کی طرح پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنوں کے خلاف مزید جعلی ایف آئی آر درج کرنے اور انتخابات کو ملتوی کرنے کے لیے تصادم کو ہوا دینا چاہتے ہیں،انتخابی شیڈول کے بعد سیاسی سرگرمیوں پر کیسے پابندی لگائی جاسکتی ہے؟الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے تو پولنگ سرگرمیوں پر دفعہ 144 کیسے لگائی جا سکتی ہے؟میں تمام پی ٹی آئی ورکرز سے کہہ رہا ہوں کہ وہ جھانسے میں نہ آئیں،اس لیے ہم نے ریلی کل تک ملتوی کر دی ہے،زمان پارک سیل کرنے کے باوجود لوگ بڑی تعداد میں نکلے لیکن میں اپنے کارکنوں کو زخم لگتا نہیں دیکھ سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں