ق لیگ میں شامل ہوتے ہی چوہدری سرور نے حیران کن اعلان کر دیا

لاہور(سٹاف رپورٹر)سابق گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور نے پاکستان مسلم لیگ ق میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے پنجاب کی نگران حکومت سے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے مقتول کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی موت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا،سابق گورنر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سچ مرچکا،حقیقت سامنے نہیں آ پاتی ،ملک کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہر محکمہ خود ٹھیک ہونے کی بجائے دوسرے کو ٹھیک کرنا چاہتا ہے،تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا ہو گا۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے مسلم لیگ ہاوس لاہور میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ق لیگ میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سینکڑوں دوستوں سے مشاورت کی،سب نے مجھے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ چلیں،وہ وضع دار،قابل اعتبار اور ایماندار شخص ہیں،انہوں نے ہمیشہ ملک میں لوگوں کو جوڑنے اور مصالحت کرانے کا کردار ادا کیا ہے،ان حالات میں جبکہ بد قسمتی سے ملک میں سیاسی اختلافات دشمنی میں بدل چکے اور مشکل ترین حالات کے باوجود سیاستدان مل بیٹھ کر اکھٹے بیٹھنے کے لیے تیار نہیں، میں ملک کی تمام قوتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیے مل کر ملک کی تعمیر و ترقی کا آغاز کریں،اس بات کا فیصلہ کہ کس نے ملک پر حکمرانی کرنی ہے؟یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے لیکن ہمیں چاہیے ان مشکل حالات میں ایک ساتھ بیٹھیں۔

سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ برطانیہ میں الیکشن کا ٹکٹ پارٹی سربراہ نہیں بلکہ مقامی قیادت دیتی ہے،وہ فیصلہ کرتی ہیں کہ کون ان کا نمائندہ ہوگا جب کہ پاکستان میں پی ٹی آئی کارکنوں کی اہمیت نہیں دی جاتی،اگر ہم ملک میں اداروں کو مضبوط کریں،کارکردگی کو بہتر بنائیں،اپنی صلاحیت کے مطابق کام کریں تو ہمارا ملک ترقی کرسکتا ہے،یہاں سے غربت و فاقہ کشی ختم ہو سکتی ہے،ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہئے ۔
چوہدری سرور نے کہا کہ نوجوان اپنے ووٹ کی طاقت اور اس نظام کو سمجھیں،اگر وہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں تو کسی ایک حکومت کو گدی سے اتارنا اور دوسری کو اقتدار میں لانا آئین کے مطابق نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے،اگر آپ خود کو کسی جماعت کا آلہ بنائیں گے تو اس سے ملک کو نقصان ہوسکتا ہے،قدرت نے پاکستان کو ہر طرح کے وسائل سے نوازا ہے،افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ عدلیہ نے عوام کو انصاف دینا ہے لیکن دس دس سال میں کیس کا فیصلہ نہیں ہو پاتا،پہلے آپ لوگوں کو انصاف دیں لیکن آپ چاہتے ہیں کہ سارا ملک آپ ٹھیک کرلیں گے، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ ہے کہ ہر محکمہ دوسرے کو ٹھیک کرنا چاہتا ہے،خود کو ٹھیک نہیں کرتا،بھئی اپنے اپنے محکمے کو درست کرو،اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرو،سمجھتا ہوں کہ تمام ادوروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو صرف 3 ماہ کا آئی ٹی کا کورس کروا دیں تو وہ ڈالر کمانا شروع کر دیتا ہے،بھارت 200 ارب ڈالر آئی ٹی سے کما رہا ہے،ہم دس لاکھ ڈالر پر ہیں،ہم وہ بھی 20 ملین ڈالر پر لے کر جا سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں