توشہ خانہ کا ریکارڈ سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہو گیا

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا ریکارڈ سرکاری ویب سائٹ پر جاری کر دیا،وفاقی حکومت نے کابینہ ڈویژن کی سرکاری ویب سائٹ پر ریکارڈ اپلوڈ کیا۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق توشہ خانہ کا 2002 سے 2023 کا 466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ اپلوڈ کیا گیا،توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور،سابق وزرائے اعظم،وفاقی وزراء اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں،سابق صدر مملکت صدر جنرل(ر)پرویز مشرف،سابق وزیر اعظم شوکت عزیز،سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے نام شامل ہیں،اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف،سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف، سابق وزیر اعظم عمران خان کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی اپلوڈکیا گیا ہے،ویب سائٹ پر موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی اپلوڈ کیا گیاہے۔

حکومت کی جانب سے ویب سائٹ پر جاری ہونے والے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ سال 2022 میں توشہ خانہ میں 224 تحائف موصول ہوئے، 2021 میں 116 تحائف، 2018 میں 175 تحائف اور 2014 میں 91 جبکہ 2015 میں 177 تحائف حکومتی ذمہ داران نے وصول کیے۔حکومتی سربراہان کے علاوہ وفاقی وزرا،اعلیٰ حکام اور سرکاری ملازمین کو ملنے والے تحائف کا ریکارڈ بھی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا ہے،کم مالیت کے بیشتر تحائف وصول کنندگان نے قانون کے مطابق بغیر ادائیگی کے ہی رکھ لیے کیونکہ 2022ء میں دس ہزار روپے سے کم مالیت کے تحائف بغیر ادائیگی کے رکھنے کا قانون تھا۔مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کو ملنے والی مرسیڈیز کار کی کل مالیت 42 لاکھ 55 ہزار 919 روپے لگائی گئی تھی،بیس اپریل 2008 کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے تحفہ میں ملنے والی مرسیڈیز کار 6 لاکھ 36 ہزار 888 روپے ادا کر کے رکھ لی تھی،اس کے علاوہ نواز شریف نے شال،گلدان،ٹی سیٹ، آئس کریم سیٹ اور پائن ایپل کا ڈبہ توشہ خانہ سے لیا۔مریم نواز کی جانب سے توشہ خانہ میں 32 لاکھ 22 ہزار روپے مالیت کی گھڑی اور پرفیوم جمع کروایا گیا جبکہ مریم نواز نے توشہ خانہ سے پائن ایپل کا ڈبہ مفت حاصل کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف کو 2022 میں ایک کروڑ 40 لاکھ مالیت کی گھڑی ملی۔شہباز شریف کو ملنے والی گھڑی کی نمائش وزیراعظم ہاوس میں کردی گئی۔وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی توشہ خانہ سے ایک گھڑی لی۔
2004 میں جنرل (ر) پرویز مشرف کو ملنے والے تحائف کی مالیت 65 لاکھ روپے سے زائد ظاہر کی گئی، 2005 میں سابق صدر کو ملنے والی گھڑی کی قیمت 5 لاکھ روپے بتائی گئی،ان کو مختلف اوقات میں درجنوں قیمتی گھڑیاں اور جیولری بکس ملے جو قانون کے مطابق رقم ادا کر کے رکھ لیے تھے۔2005 میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کو ساڑھے 8 لاکھ روپے کی ایک گھڑی ملی جو 3 لاکھ پچپن ہزار میں نیلام ہوئی جبکہ انہوں نے سینکڑوں تحائف دس ہزار سے کم مالیت ظاہر کر کے بغیر ادائیگی رکھ لیے تھے،اسی سال مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام کو گھڑی ملی جس کی قیمت ساڑھے 5 لاکھ روپے ظاہر کی گئی۔سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے تحفہ میں ملنے والا خانہ کعبہ کا ماڈل وزیر اعظم ہاوس میں نصب کروایا جبکہ جنرل(ر)پرویز مشرف کی اہلیہ کو 2003 میں ملنے والے ایک جیولری بکس کی قیمت 26 لاکھ 34 ہزار 387 روپے لگائی گئی۔2018 میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو 2 کروڑ پچاس لاکھ مالیت کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی جبکہ اپریل 2018 میں شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی کو 55 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی،اسی طرح شاہد خاقان کے ایک اور بیٹے نادر عباسی کو 1 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی جو انہوں نے 33 لاکھ 95 ہزار روپے جمع کروا کے اپنے پاس رکھ لی۔اسی سال وزیر اعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو 19 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی،علاوہ ازیں 2018 میں وزیر اعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈئر وسیم کو 20 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی،جو انہوں نے توشہ خانہ میں 3 لاکھ 74 ہزار روپے جمع کروا کے اپنے پاس رکھ لی۔

توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کو ستمبر 2018 میں 10 کروڑ 9 لاکھ روپے کے قیمتی تحائف موصول ہوئے،جن میں 8 کروڑ پچاس لاکھ کی گھڑی تھی،کف لنکس کی قیمت 56 لاکھ 70 ہزار جبکہ ایک پین جس کی مالیت 15 لاکھ روپے کے علاوہ مزید قیمت تحائف تھے،ان تحائف کو 2 کروڑ 1 لاکھ 78 ہزار روپے جمع کروا کر رکھ لیا گیا۔ستمبر 2018 میں سابق وزیر اعظم کے چیف سکیورٹی آفیسر رانا شعیب کو 29 لاکھ روپے کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی جبکہ 27 ستمبر 2018 کو سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 73 لاکھ روپے مالیت کے تحائف موصول ہوئے جو انہوں نے توشہ خانہ میں رکھوا دیئے تھے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو دسمبر 2018 میں 1 کروڑ 75 لاکھ روپے کی گھڑی،قرآن پاک اور دیگر تحائف ملے جس میں سے انہوں نے قران مجید اپنے پاس رکھا اور دیگر تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیئے،اسی طرح دسمبر 2018 میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کو بھی 8 لاکھ روپے مالیت کا ہار اور 51 لاکھ روپے مالیت کا بریسلٹ ملا جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کروا دیا۔ریکارڈ کے مطابق دو دسمبر دو ہزار آٹھ کو سابق صدرآصف علی زرداری نے پانچ لاکھ مالیت کی گھڑی ادائیگی کر کے خود رکھ لی جبکہ چھبیس جنوری 2009 کو سابق صدر آصف علی زرداری کو دو بی ایم ڈبلیو گاڑیاں ملیں جن کی مالیت پانچ کروڑ 78 اور دو کروڑ 73 لاکھ تھی جبکہ ایک ٹویٹا لیکسز بھی ملی جس کی مالیت 5 کروڑ روپے تھی۔آصف زرداری نے تینوں گاڑیاں دو کروڑ دو لاکھ روپے سے زائد ادا کر کے خود رکھ لیں۔اٹھائیس اکتوبر 2011 کو آصف زرداری نے سولہ لاکھ پندرہ ہزار کے تحائف رکھ لیے جبکہ گیارہ مارچ دو ہزار گیارہ کو آصف زرداری کو ملنے والے تحائف کی مالیت دس لاکھ روپے سے زائد لگائی گئی،تیرہ جون دو ہزار گیارہ کو سولہ لاکھ مالیتی تحائف ادائیگی کر کے رکھ لئے۔اس کے علاوہ پندرہ اگست دوہزار گیارہ کو آصف زرداری نے 847,000 روپے کے تحائف خود رکھ لیے۔سابق صدر آصف زرداری نے سونے کی تسبیح،ایک بندوق،سونے کی تلوار توشہ خانہ سے حاصل کیں۔ اس کے علاوہ آصف زرادری نے ہاتھی کے دو ماڈل،قالین،سگار کا ڈبہ بھی توشہ خانہ سے لیا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 2022 میں ملنے والی37 لاکھ 50ہزار کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کروائی جبکہ بلاول بھٹو نے 3 قلم،ایک گلدان، 2 گھڑیاں،عربی قہوہ اور 3 کپ توشہ خانہ سے حاصل کیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں