اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب نواز شریف گرفتار ہو سکتے ہیں تو عمران خان کو کونسے پَر لگے ہوئے ہیں؟انتخابات ہونے یا نہ ہونے میں کوئی شک کی بات نہیں،اگر تاخیر بھی ہوئی تو وہ قانون کے مطابق ہی ہو گی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پاس کئی آپشن تھے،اگر وہ کسی ایک آپشن کو چن لیتے تو پانامہ کیس سے لیکر 2018 میں ہونے والی سازش بھی نہیں ہوتی،نواز شریف کی واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے لہٰذا وہ کچھ ہفتوں میں پاکستان واپس آ جائیں گے،عدلیہ سمیت دیگر جگہوں پر موجود انہیں ایگزٹ پر مجبور کرنے والے لوگ گواہی دے رہے ہیں کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہو رہی تھی،ملک میں تمام سیاسی لیڈران قید ہوئے،شریف خاندان پر کئی مقدمے ہیں،نواز شریف نے 200 پیشیاں بھگتی ہیں۔
توشہ خانہ سے متعلق خواجہ آصف نے کہا کہ وفد میں شامل افراد نے بیڈ شیٹ لی جو میرے نام پر ریلیز ہوئی تھی جب کہ توشہ خانہ سے میں نے دو گھڑیاں لیں جو میں ڈکلیئر کر چکا ہوں،سابق افغان صدر اشرف غنی نے مجھے قالین اور دیگر سامان تحفے میں دیا وہ اب بھی میرے پاس ہے،تحائف آپ کو آپ کے عہدے کے بدولت ملتے ہیں،اگر میں عہدے پر نہ ہوں تو میری کوئی حیثیت نہیں،یہ اعزاز سرکاری عہدے کا ہوتا ہے،تقسیم ہند سے پہلے سے توشہ خانہ کا قانون موجود ہے،وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ روایت ختم کرنے کا کہا،عمران خان کا معاملہ باقی لوگوں سے مختلف ہے، انہوں نے گھڑیاں لے کر بیچیں،پھر پیسے جمع کرائے،عمران نے منافع کمانے کے بعد ادائیگی کی،توشہ خانہ سے قانون کے مطابق تحفے لئے جاتے ہیں،توشہ خانہ پر کابینہ میں بریفنگ تجویز دی گئی کہ اس قانون میں ترمیم ہونی چاہئے،توشہ خانہ کے تحائف کی نیلامی کے بعد پیسے سرکاری خزانے کے بجائے خیراتی ادارے کو دینے چاہئے۔وزیر دفاع نے توشہ خانہ سے متعلق انکشاف کیا کہ توشہ خانہ سے چیزیں غائب بھی ہوئیں جنہیں ریکور کرا لیا گیا،البتہ کابینہ ڈویژن کے پاس توشہ خانہ کا مصدیقہ ریکارڈ نہیں اور 2002 سے پہلےکا ریکارڈ بھی خاکہ ہی ہے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/03/Khawaja-Asif-says-tosha-Khana-1200x480.jpg)