لاہور(خصوصی رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائشگاہ زمان پارک سے گرفتار کرنے کی کوششوں کو 28 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے،پولیس اور رینجرز کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں اور عمران خان کی رہائش گاہ کے اندرونی حصوں پر بدترین شیلنگ کے باوجود کپتان کے کھلاڑی اپنی ہی فورسز کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں،گرفتاری کی اس ہائی پروفائل کوشش کی کوریج پاکستانی میڈیا کے علاوہ بین الاقوامی میڈیا پر بھی بھرپور طریقے سے کی گئی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد معاملے کا آغاز منگل 14مارچ کو دوپہر 12 بجے کے قریب ہوا جب پولیس کی بھاری نفری توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائشگاہ زمان پارک پہنچی۔عدالت نے گرفتاری کے وارنٹ بار باریقین دہانی کے باوجود پی ٹی آئی چیئرمین کی عدم پیشی پر جاری کیے تھے۔پولیس کے پہنچنے پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد زمان پارک کے باہر پہنچ گئی اور شدید مزاحمت کرتے ہوئے عمران خان کی گرفتاری کی تمام کوششیں ناکام بنا دیں۔اس حوالے سے ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے بھی کیے گئے اور ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دی گئیں۔
عالمی میڈیا نے پی ٹی آئی کارکنوں اورپولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی بھرپور کوریج کی جبکہ عمران خان نے آپریشن کے دوران پولیس کی جانب سے برسائے جانے آنسو گیس کے سینکڑوں شیل میز پر اپنے سامنے رکھ کر الجزیرہ،بی بی سی،سکائی نیوز،اے ایف پی،بلومبرگ،رائٹرز سمیت کئی عالمی نشریاتی اداروں کو خصوصی انٹرویوز دیئے اور حکومت کی جانب سے ان کے کارکنان اور رہائشی عمارت پر ہونے والے انتقامی سلوک بارے آگاہ کیا۔عالمی میڈیا نے اپنی سرخیوں میں زمان پارک جھڑپوں کو خصوصی کوریج دیتے ہوئے سرخیاں جمائیں۔