لاڈلے کو رعایت دے کر ملک میں قانون کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے تو یہ ایک غلط فہمی ہے“
مریم اورنگزیب کی لاہور میںپریس کانفرنس

لاہور(نیوز رپورٹر)وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ ایک لاڈلے کو رعایت دے کر ملک میں قانون کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے تو یہ ایک غلط فہمی ہے، اگر عمران خان کی جان کو خطرہ تھا تو کل کیا ہوا؟ چاہتے تو عمران خان کو آتے ہی گرفتار کرسکتے تھے، موجودہ حکومت عمران خان کا ڈالا ہوا معاشی گند صاف کررہی ہے،
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ حکومت عمران خان کا ڈالا ہوا معاشی گند صاف کررہی ہے، ان کے آئی ایم ایف کے ساتھ طے کردہ معاہدے پر مذاکرات کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اگر عمران خان کو گرفتار کرنا چاہتی تو تمام ریاست طاقت، ریاستی ہتھیار اور ٹولز موجود تھے جس سے عمران خان کو آتے ہی گرفتار کرلیا جاتا، مگر اس پورے عمل میں قانون نےاپنا راستہ طے کیا، توشہ خانہ سے لے کر فارن فنڈنگ تک تمام کیسز عدالتوں کے اندر زیرسماعت ہیں جہاں عمران خان پیش نہیں ہورہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ دہشتگردوں کا ایک مورچہ ہے ا±سے زمان پارک کہتے ہیں،پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تمام چیزیں آپ نے دیکھیں جو زمان پارک سے نکلیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر واقعی حکومت کا عمران خان کو گرفتار کرکے قتل کرنے کا پلان تھا تو کل کیا ہوا؟ ہم کہتے تھے کہ جب بھی عمران خان عدالت میں پیش ہوں گے تو یہ لوگ سرکاری املاک کو نقصان پہنچائیں گے اور کل یہی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ ایک لاڈلے کو رعایت دے کر ملک میں قانون کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے تو یہ ایک غلط فہمی ہے، انصاف، قانون اور عدلیہ کی پراسرار خاموشی ملک کے لیے خطرہ بنتی جارہی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان عدالتوں سے رعایتوں کا بنڈل پیکج لے کر جارہے ہیں، آج تک کس کو یہ رعایت ملی ہے کہ وہ لاہور سے اسلام آباد تک دہشتگرد اور غنڈے لے کر پہنچے اور عدالت اسے کہے کہ آپ گاڑی میں بیٹھیں، وہیں آپ کی حاضری لی جائے گی۔
مریم اورنگزیب نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے ہم اِسے سیاسی دہشتگرد کہتے تھے، اب وہ صرف دہشتگرد ہے،آئین کو روندتا ہوااور قانون توڑتا ہوا عدالت میں پیش ہوا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کو ریلیف دے کر پولیس کی رٹ کا قتل کیا، چڑیا کے پر مارنے پر سوموٹو لینے والی عدالتیں آج موجود نہیں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں