لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد کے حوالے سے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہو جائے گی،سپریم کورٹ ہی پاکستان کو جنگل کے قانون سے نکالنے کیلئے کھڑی ہے،اس لئے ساری امیدیں ہی سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں،اگر سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کا فیصلہ نہیں اڑائے گی تو اکتوبر میں الیکشن کیسے ہوں گے؟۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صحافی نے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ انتخابات کی تاریخ آگے کرنے کے فیصلے کوغلط قرار دے گی؟جس پر عمران خان نے کہا کہ اگر غلط نہیں قرار دے گی تو سوال اٹھتا ہے کہ الیکشن پھر اکتوبر میں کیسے ہوں گے؟حکومت دوبارہ کہہ دے گی انتخابات کیلئے پیسے نہیں ہیں،ملک میں جنگل کا قانون چلایا جا رہا ہے،سپریم کورٹ کے سوا اب کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا،ہمارے لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے،غائب کیا جارہا ہے،قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے مگر مجھ پر دہشت گردی کے مقدمات درج کردئیے گئے۔عمران خان نے کہا کہ کیا کوئی ماننے کیلئے تیار ہے کہ میں نے 40 مرتبہ دہشت گردی کی؟جب قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں تو حکومت پر عوام اعتماد کھو دیتے ہیں،اس وقت بنانا ری پبلک میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا،بنانا ری پبلک میں قانون اورانصاف نام کی چیز نہیں ہوتی،امیر اورغریب ملک میں فرق قانون کی حکمرانی کا ہوتا ہے۔
اس سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کی شام مینار پاکستان پر سال کا پہلا جلسہ کرنے جارہا ہوں، ملک نازک موڑ پر ہے مجھے پوری قوم کی ضرورت ہے، چوروں کی حکومت نے ہمیں دلدل میں پھنسادیا ہے، میں بتاو¿ں گا ہم نے کیسے آئین کے ساتھ کھڑے ہونا ہے؟ سب کو عدلیہ اور ملک کی بقا کے لیے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔