لاہور(وقائع نگارخصوصی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے فیصلہ کر رکھا ہے کہ عمران خان کو اقتدار میں نہیں آنے دینا،ایک سازش کے تحت میری حکومت ختم کی گئی اورملک پر جرائم پیشہ افراد کو مسلط کیا گیا،ملک کو دلدل میں پھنسایا گیا،مشکل فیصلے صرف وہ کرسکتا ہے جس پرعوام کو اعتماد ہو،عوام کا جنون رکاوٹوں سے نہیں رک سکتا،اقتدار ملا تو ہر پاکستانی کو برآمدات پر لگا دیں گے،جو قوم ظلم کے خلاف کھڑی نہیں ہوتی وہ غلام بن جاتی ہے،اگر اللہ نے دوبارہ اقتدار میں آنے کا موقع دیا تو ہم نے ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے پورا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق مینار پاکستان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بڑی رکاوٹوں کے باجود لوگ جلسہ گاہ پہنچے جس پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں،آج پیغام جانا چاہئے کہ جنون طاقت سے نہیں روکا جاسکتا،جو قوم ظلم کے خلاف نہیں کھڑی ہوتی غلام بن جاتی ہے،کیا وجہ ہے کہ انگریز چلا گیا لیکن ہم آزاد نہیں ہوئے؟اصل آزادی تب ملتی ہے جب قانون کی حکمرانی ہوتی ہے اورانصاف کا مطلب ہے کہ طاقتور اور کمزور قانون کے آگے برابر ہو،جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی،ہماری قسمت میں ذلت ہو گی۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے سوال کرتا ہوں،آپ نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ عمران خان کو جیتنے نہیں دینا؟اقتدار میں نہیں آنے دینا؟مجھے کم ازکم یہ تو بتائیں آپکے پاس ملک کو بچانے کا کیا پروگرام ہے؟ اگراسٹیبلشمنٹ بتادے کہ یہ پروگرام ہے جس سے ملک اٹھ جائے گا تو وہ کہیں گے کہ ٹھیک ہے،میں باہربیٹھ جاوں گا،الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ ابھی ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں تو پھر اکتوبر میں کہاں سے پیسے آئیں گے؟ان کی کوشش ہے کہ الیکشن سے بھاگیں،اگر آئین توڑنا پڑتا ہے تو آئین توڑو لیکن کسی طرح عمران خان الیکشن میں جیت کر اقتدار میں نہ آ جائے،یہ ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے،ہم نے الیکشن کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے،پاکستانی عوام نے اب سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔
۔عمران خان نے کہا کہ جو لوگ اقتدار میں ہیں،انہیں یہ پیغام جانا چاہئے کہ عوام کا جنون رکاوٹوں سے نہیں رک سکتا،جلسہ روکنے کے لیے ہمارے 2 ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا لیکن عوام نے ہر چیز کو مسترد کر دیا ہے،اب مشکل فیصلے کرنے ہیں لیکن یہ صرف وہی کر سکتا ہے جس پر عوام کو اعتماد ہو،اللہ لوگوں کے دلوں میں جو ایک سوچ ڈال دیتا ہے،دنیا کی کوئی طاقت اس سوچ کو نہیں روک سکتی اور جب قوم فیصلہ کرلیتی ہے تو اسے کوئی نہیں روک سکتا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت مجھ پر بے بنیاد اور جھوٹے کیس بنا رہی ہے،میرے خلاف دہشت گردی کے 40 مقدمات بنائے گئے،قتل اورغداری کا کیس بنایا گیا جبکہ ہمارے دور میں پی ڈی ایم نے مارچ کیا تو کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی لیکن 25 مئی کو ہم نے مارچ کیا تو گھروں میں گھس کرلوگوں کو اٹھا لے گئے،سپریم کورٹ کے حکم پرپنجاب میں 30 اپریل کوالیکشن کا اعلان ہوا 8 ،مارچ کو ہم نے انتخابی ریلی کااعلان کیا تو ہمارے لوگوں پرشیلنگ کی گئی،لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطلب یہ نہیں کہ عمران خان کے ہاتھ باندھ دو،میری مقدمات میں سنچری تو ہو گئی ہے،143کیس ہوگئے ہیں،میں نے کئی ممالک میں وقت گزار کر دیکھا کہ لوگ نا انصافی کے خلاف کھڑے ہو جاتے ہیں اور میں نے اپنی قوم کو بھی ہر ظلم برداشت کرتے دیکھا لیکن جو قوم ظلم کے خلاف کھڑی نہیں ہوتی وہ غلام بن جاتی ہے،علامہ اقبال نے سمجھایا صرف آزاد لوگوں کی حیثیت ہوتی ہے اور خوف کی غلامی کرنے والے جانوروں سے بھی نیچے چلے جاتے ہیں،انصاف کا مطلب ہے کہ امیر غریب سب قانون کے سامنے برابر ہیں اور جس ملک میں طاقتور غریب پر ظلم کرسکے اسے بنانا رپبلک کہتے ہیں۔مارشل لا میں آئین اور قانون کو ختم کر دیا جاتا تھا لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ڈیموکریٹس نے بھی قانون کو نہیں چلنے دیا،پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں لیکن قانون نہیں ہے،میرے گھر کے باہر رینجرز اور پھر بکتربند گاڑی لائی گئی،اس وقت زمان پارک کے باہر 50 لڑکے رہ گئے تھے،میں نے کہا کہ بیگ پیک کرلیا،میں گرفتاری دینے لگا ہوں تو وہ میرے سامنے لیٹ گئے کہ ہم نے آپ کو نہیں جانے دینا،جو طاقت میں ہیں انہیں پیغام جانا چاہئے کہ کنٹینرز لوگوں کا جنون نہیں روک سکتے۔
