اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے دھمکی آمیز بیان کے بعد چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دو ٹوک بیان دیا ہے ، سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ’ خواہش تو یہی ہے دونوں رہیں لیکن اگر وہ کہہ رہے ہیں تو میں یہی کہوں گا وہ نہیں رہیں گے‘۔
” پاکستان ٹائم “کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے دوران کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کے لیے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں اور جو امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے رہے ہوں ان کو لیول پلینگ فیلڈ کا کیا پتہ، مذاکرات ہو سکتے ہیں لیکن ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ الیکشن کروائیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ ملک میں کس کی حکومت ہے؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب آپ سب کو معلوم ہے۔ ملک میں رول آف لاءختم ہوچکا ہے، اظہر مشوانی کو اغوا کیا گیا ہے اور حسان کی ضمانت ہوئی اسے پھر گرفتار کر لیا گیا، اگر آج نامعلوم پیچھے ہو جائیں تو یہ حکومت ختم ہو جائے۔
عدالت سے نکلتے ہوئے صحافی نے سوال کیا کہ نواز شریف اپنے بھائی کی حکومت میں بھی پاکستان نہیں آرہے، کیا کہیں گے؟ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف انتظار میں ہیں کہ مجھے نااہل کیا جائے یا قتل کر دیا جائے ، صحافی نے سوال کیا کہ آپ گرفتاری پر بہت مزاحمت کر رہے ہیں؟ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے کوئی جرم کیا ہو تو گرفتاری دوں۔
