اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر ”اداروں“ پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” 30 سال تک ادارے ایک کرکٹر کو سیاست میں لانے کے جرم میں شامل رہے،ہمیں 19ویں ترمیم کے لانے کے چکر میں بلیک میل کیا گیا،آئین کی خلاف ورزی تو خود عدلیہ نے کی تھی،فیصلہ لکھتے ہوئے بھی آئین کو توڑا گیا،اس بل کا نام بدلیں اور جسٹس ازم پاور ازم رکھیں،چیف جسٹس کی مرضی کہ آئین کیا،قانون کیا؟ہم اس روایت کو توڑنے جارہے ہیں،چیف جسٹس آف پاکستان پوری سپریم کورٹ نہیں ہوتا، یہ قانون سازی تاریخ کاحصہ بن جائے گا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سربراہ عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نالائق سابق وزیر اعظم نے خود پاکستان کو دہشت گردی میں دھکیلا،فورسز،سیاسی قائدین اور قوم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور سابق وزیر اعظم نے دہشت گردوں کا معاف کرنے کا فیصلہ کیا،ان لوگوں کو معاف کیا جنہوں نے اے پی ایس پر حملہ کیا،سلیکٹڈ وزیر اعظم نے ملک کو دہشت گردی کی لعنت میں جھونکا،ملک میں سیکیورٹی بحران اور سیاسی ومعاشی بحران کی وجہ سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے،ملک میں سیکیورٹی کا بحران پیدا کیا گیا،جس کے بعد کالعدم تنظیموں نے ایک بار پھر اپنا سر اٹھا لیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سی پیک سے معاشی ترقی کا سفر شروع ہوا تھا،میثاق جمہوریت سے1973 کا آئین بحال ہوا،میثاق جمہوریت سے صوبوں کو بااختیار بنایا گیا لیکن پھر غیر جمہوری قوتوں نے ہائبرڈ جنگ شروع کی،میڈیا کے ذریعے سیاستدانوں کی کردارکشی کی گئی،کوشش کی گئی کہ عوام کااعتماد جمہوریت سےاٹھ جائے،اسٹیبلشمنٹ ایک کرکٹر کو سیاست میں لے کر آئی، 30 سال تک ادارے اس جرم میں شامل تھے،ہمارے اداروں میں کچھ آئن سٹائن مستقبل کے فیصلے کرتے ہیں، 2008 سے اس ایوان کی توہین ہورہی تھی،مسائل کا حل صرف اور صرف اتحاد میں ہے،ایک وزیر نے کہا کہ یا ہم ہوں گے یا وہ ہوں گے،یہ نفرت کی حالت یہاں تک پہنچ گئی ہے،آخرکار ہمیں اس کے ساتھ بیٹھا پڑے گا،جس کا ماضی ومستقبل ٹھیک نہیں،آخرکار ہمیں اپنے پاکستان کیلئے اتحاد چاہیے کیونکہ یہ ہم سب کا پاکستان ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے کوئی غیر قانونی قدم نہیں اٹھایا اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کو جمہوری انداز میں گھر بھیجا لیکن ہمارے جمہوری اقدام کے جواب میں غیرجمہوری اقدامات اٹھائے جاتے ہیں،عدم اعتماد کے جواب میں انہوں نے آئین توڑا اور اسمبلیاں توڑیں،کوشش ہے کہ شرافت سے سیاست کی جائے،ہمارے خلاف سازشیں ہوتی ہیں لیکن ہم عوام کیلئے خاموش رہتے ہیں، 2 وزرائے اعظم کے خلاف ایک ادارہ سازش میں ملوث رہا،اب فیصلہ کیا ہے اس قانون سازی سے جواب دیں گے،آئین وقانون توڑا گیا ہے تو کیس فائل کریں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ 70سال سے متوازی سٹرکچر چلتا آرہا ہے،آمر یا عدلیہ وزیر اعظم کو اٹھا کر باہر پھینک دیتی ہے،وہ غیر سیاسی قوتیں عمران خان کے ساتھ مل کر سازشیں کرتی ہیں،ہر آمر کی اولاد اس وقت تحریک انصاف میں ہے،پاکستان آمریت کی طرف بڑھے گا تو ان کا سیاسی مستقبل بہتر ہوگا،اپنے مستقبل کیلئے انہوں نے سلیکٹڈ کو کرسی پر بٹھانا ہے،یہ فرعون کی طرح بیٹھ کر آئین کی تشریح کرتے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایسا حکمران مسلط کیا گیا جس نے معیشت کا گلا گھونٹا،پاکستان کو اس وقت بہت مسائل کاسامنا ہے،عوام تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری کا مقابلہ کر رہے ہیں،غربت اور معاشی بحرانوں کا سامنا کر رہے ہیں،قدرتی آفت سے آج بھی لوگ متاثر ہیں،قدرتی آفات سے ہماری معیشت بھی متاثر ہوئی،ایسی قدرتی آفت دیکھی تاریخ میں ایسی آفت کا سامنا نہیں کیا تھا،ایک تہائی پاکستان کی سر زمین پانی کے نیچے ڈوبی ہوئی تھی،پنجاب،بلوچستان اور سندھ کےعوام قدرتی آفت کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔