اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس کے اختیارات کو کم کرنے کا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 سینٹ میں پیش کر دیا گیا ہے ، بل پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل پیش کیا۔
تفصیلات کے مطابق بل پیش کرنے کے بعد لیگی رہنما اعظم نذیر تارڑ کا کہان تھا کہ آئین کہتا ہے کہ ایک دوسرے کی حدود میں بے جا دخل انداز ی نہ کی جائے ، قانون سازی مقنہ کا کام ہے ، آئین کے تحت پارلیمان کا اختیار ہے کہ وہ قانون سازی کر یں ، جب ادارے چلانے ہوتے ہیں تو مختلف ادوار میں قانون میں ترمیم کرنی پڑتی ہے ۔
پچھلے 20 سالوں میں ہم نے دیکھا کہ ایسے معاملات پر سو موٹو لیا گیا کہ لوگوں نے دانتوں تلے انگلیاں دبا لیں ،سوموٹو کے بے دریغ استعمال سے پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، اعظم نذیر تارڑنے مزید کہا کہسپریم کورٹ کے تمام ججز برابر ہیں جس کے سپریم چیف جسٹس ہوتے ہیں، ہم نے اس بل میں تجویز دی ہے کہ چیف جسٹس اور سینئر ترین 2ججز پر مشتمل کمیٹی سوموٹو کا فیصلہ کرے اور بینچز تشکیل دے، کیونکہ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ بہت سے ایسے کیسز ہیں جو کہ سالوں سے سپریم کورٹ میں نہیں لگے اس بل کے ذریعے ہم سپریم کورٹ کو پابند کر رہے ہیں کہ جو اہم کیسز ہیں انہیں فوری عدالت میں لگایا جائے ۔
