قومی ائیر لائن کے پائلٹس بارے انتہائی تشویش ناک خبر آ گئی

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں انکشاف کیا ہے کہ پی آئی اے کے سارے پائلٹس ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے ارکان کو بریفنگ دی۔ڈی جی سول ایوی ایشن نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کے سارے پائلٹس ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں، پائلٹس کی تنخواہوں پر تقریباً 35 فیصد ٹیکس لگا ہے، پائلٹس کے فلائنگ آورز پر بھی ٹیکس لگا ہے، جس کی وجہ سے اکثر فلائٹس منسوخی کی وجہ پائلٹس کی عدم دستیابی ہوتی ہے۔یاد رہے کہ ایک سال میں پی آئی اے کے 75 پائلٹس نے ملازمت سے استعفے دیے ہیں۔کراچی سے قومی ایئرلائن کے 30 سے زیادہ پائلٹس کے استعفے منظور ہو چکے ہیں،استعفیٰ دینے والوں میں بوئنگ 777 اور ایئربس اے 320 طیاروں کے پائلٹ اور فرسٹ آفیسر شامل ہیں، پائلٹس کے استعفے کے اثرات فلائٹ شیڈول پر پڑ رہے ہیں،پائلٹس نے استعفے کم تنخواہوں اور انتظامیہ کے غیر پیشہ ورانہ رویوں پر دیے۔مستعفی 23 پائلٹس نے قطر ایئرلائنز، 3 نے امارات ایئر لائنز اور 3 نے نجی ایئرلائن سیال ایئر کو جوائن کیا تھا جبکہ امریکی شہریت رکھنے والے 7 پائلٹوں نے امریکی ایئر لائنز سے رجوع کیا۔ڈائریکٹر سیفٹی کیپٹن(ر) حسنات اور چیف پائلٹ ٹیکنکل کیپٹن نبیل جاوید بھی مستعفی ہونے والے پائلٹس میں شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں