مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس سپریم کورٹ پر سنگین الزام عائد کر دیا

اسلام آباد(وقائع نگار) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور جمعیت علماءاسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس سپریم کورٹ پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں الیکشن التواءکیس میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ پر کوئی اعتماد نہیں، ملک کو ایک رکھنے کے لیے ایک الیکشن ہونا ضروری ہے، چیف جسٹس ہمیں نصیحت کررہے ہیں کہ مل بیٹھ کر طے کریں، ہمیں تو مل بیٹھنے کی تلقین کر رہے ہیں اور خود اپنی کورٹ کو تقسیم کردیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیف جسٹس اقلیت کے فیصلے کو اکثریت کے فیصلے پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، 3 ججز پر مشتمل بینچ پر اعتماد نہیں، اخلاقی طور پر چیف جسٹس اور دیگر دو ججز کو اس کیس سے الگ ہوجانا چاہیے، عمران خان اداروں میں تقسیم چاہتے ہیں، دھاندلی کے دو بڑے مجرم دھندناتے پھر رہے ہیں، ان کے خلاف ازخود نوٹس نہیں لیا جا رہا ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ چند ججز عمران خان کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، پی ڈی ایم کو ان تین ججز پر مشتمل بینچ پراعتماد نہیں، اس بینچ میں ایسا جج بھی ہے جس نے پہلے سماعت سے معذرت کی پھر واپس آ کر بیٹھ گیا، ہماری نظر میں سپریم کورٹ کا یہ تین بینچ دو صوبوں کے کیس میں واضح طور پر فریق کا کردار ادا کر رہا ہے، چند ججز کی جانبدرانہ روش نے سپریم کورٹ کو تقسیم کردیا ہے، ججز عمران خان کے پارٹی کے مو¿قف کو ہر قیمت میں جتوانا چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں