اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)دفاع پاکستان کونسل نے ملک کو مختلف درپیش چیلنجز کو بیرونی کے ساتھ اندرونی سازش بھی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں معاملات سڑکوں کے بجائے ایوانوں میں حل کریں،اداروں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا بند کیا جائے، اب کوئی سڑکوں پر نکلا تو ان کا راستہ ہم روکیں گے، ہم سڑکوں پر نکلے تو ممی ڈیڈی برگر بچے کہیں نظر نہیں آئینگے
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام” استحکام پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں“ کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں اہم مذہبی جماعتوں کے قائدین شریک ہوئے۔کانفرنس میں سربراہ دفاع پاکستان کونسل پاکستان مولانا حامد الحق حقانی،مولانا فضل الرحمان خلیل،مولانا محمد احمد لدھیانوی،سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان اور عبداللہ گل سمیت دیگر نے خطاب کیا۔کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ حالات اب یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ قومی سلامتی کے اداروں سے متعلق عوام میں زہر گھولا جا رہا ہے،ملک کو خدانخواستہ شام اورعراق بنانے کی باتیں کی جا رہی ہیں،ایٹمی اثاثوں پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں، بیرونی ملک پاک فوج اور ملکی اداروں کے خلاف گھناونی مہم چلائی جا رہی ہے،غیر ملکی ایجنٹ کھلم کھلا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں،ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے، اس عدم استحکام کا براہِ راست اثر زندگی کے تمام شعبوں پر منتقل ہو رہا ہے،پاکستان کے خلاف سازش کرنے والے عناصر کا راستہ روکیں گے،ہم سڑکوں پر نکلے تو ممی ڈیڈی برگر بچے کہیں نظر نہیں آئینگے۔
سربراہ دفاع پاکستان کونسل مولاناحامدالحق حقانی نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے عالمی قوتیں سازشیں کررہی ہیں،ہم ایٹمی قوت ہیں اس لئے دشمن پروپیگنڈا کررہا ہے،افغانستان کی جانب سے ہمیں کوئی خدشہ نہیں، دشمن قوتیں مساجد،امام بارگاہوں میں خود کش حملے کرانا چاہتی ہیں،افغانستان میں چھپے دشمن پاکستان آ کر حملے کرتے ہیں،ہم انتشار کی سیاست کے حق میں نہیں ہیں،حکومت اور اپوزیشن اپنے اختلافات کو ختم کریں،اس وقت ملک میں اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ہمارے ملک کو اس وقت مختلف چیلنجز درپیش ہیں،بیرونی دشمن کے ساتھ اندرونی سازشیں بھی ملک کو عدم استحکام کا شکار کر رہی ہیں،ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے،اس عدم استحکام کا براہِ راست اثر زندگی کے تمام شعبوں پر منتقل ہو رہا ہے،معاشی بدحالی کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ قرضوں میں جکڑا ہوا ہے،چند ارب ڈالر کیلئے آئی ایم ایف ہمیں ناک سے لکیریں نکلوا رہا ہے،دشمن عالمی طاقتیں پاکستان کی کمزور معاشی حالت سے لطف اندوز ہو رہی ہیں،ہمارے ملک کے چند کردار ان کے ہاتھ کا کھلونا بنے ہوئے ہیں،قوموں کی سیاسی و عسکری طاقت ان کی معاشی طاقت پر منحصر ہوتی ہے،آزادی و خود مختاری،قومی تشخص،قومی وقار،شخصی خوش حالی اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کیلئے معیشت بنیادی اہمیت کی حامل ہے،دفاع اور معیشت ساتھ ساتھ چلتے ہیں،خوشحال عوام ہی کسی قوم کی اصل طاقت ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے گزشتہ کچھ برسوں سے ہماری معیشت مسلسل تنزلی کا شکار ہے۔
دفاع پاکستان کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام منفی معاشی اشاروں کے باوجود اگر یہ ملک چل رہا ہے تو اسے اللہ کے خصوصی فضل اور عوامی استقامت کا پھل سمجھنا چاہیے،سیاسی کردار صرف اپنے سیاسی فوائد کے حصول کیلئے مصروف عمل ہیں، انہوں نے ملکی سالمیت داو پر لگا رکھی ہے،پروپیگنڈہ اور میڈیا وار کے ذریعے جھوٹ اور فساد پھیلایا جا رہا ہے،جس سے ملک میں انتشاربڑھ رہا ہے،آج ملک میں ذاتی سیاست کیلئے ریاست اور پوری قوم کو قربان کیا جا رہا ہے،سیاست فرقہ واریت فساد کی شکل اختیار کر چکی ہے جس کی وجہ سے قوم تقسیم کا شکار ہے،سیاست کو دشمنی کا رنگ دیں گے تو ایسا طوفان برپا ہو گا جو پورے سسٹم کو تباہ و برباد کر دے گا،سوشل میڈیا کے ذریعے منظم پروپیگنڈہ کر کے حقائق کو مسخ کیا جا رہا ہے،قوم کی اخلاقی تباہی معاشی تباہی سے بھی خوفناک ہے مگر اس کا ہمیں اداراک نہیں، وطن عزیز کو اپنی بقا،آزادی و خودمختاری،قومی افتخار اور اہم قومی مفادات کے دفاع کا مسئلہ درپیش ہے،ملکی دفاع صرف عسکری دفاع تک محدود نہیں ہے،سیاست دانوں کو صرف اور صرف قوم اور ملک کا مفاد پیش نظر رکھنا چاہیے،حالات اب یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ قومی سلامتی کے اداروں سے متعلق عوام میں زہر گھولا جا رہا ہے،ملک کو خدانخواستہ شام اورعراق بنانے کی باتیں کی جا رہی ہیں،ایٹمی اثاثوں پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں،بیرونی ملک پاک فوج اور ملکی اداروں کے خلاف گھناونی مہم چلائی جا رہی ہے،غیر ملکی ایجنٹ کھلم کھلا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔