لاہور(کورٹ رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد میں دستخط کرنے والے اراکین کے خلاف توہین عدالت اور 8 جعلی دستخطوں پر سپیکر کے خلاف جعلی سازی کا مقدمہ کرا رہے ہیں،ملک میں سیاسی کارکنوں پر تشدد،انسانی حقوق معطل ہیں،پارلیمنٹ میں آئین کا مذاق اڑایا جا رہا ہے،موجودہ حکومت کا ایک سال انتہائی بے شرمی کا سال تھا ،مذاکرات ہونے چاہیں، مذاکرات کے بغیر سیاسی جماعتیں نہیں چلا کرتیں،زرداری صاحب کی تقریر کا نا سر تھا اور نا ہی پاؤں،یہ صرف الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں لیکن بھاگ نہیں سکیں گے،ہم تو چاہتے ہیں مذاکرات ہوں،پاکستان میں معاشی بحران کا واحد حل عام انتخابات کا انعقاد،وزیر اعظم کا استعفیٰ ملکی مسائل کا حل،اقتدار سے چپکنے سے مسائل مزید بڑھیں گے۔
“پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ، آئین پر عمل درآمد کرنے، پاکستان کی معاشی صورت حال، انتظامیہ کے ریکارڈ پر انہیں تاسف کا اظہار کرنا چاہیے تھا، اس کے علاوہ انہیں رہنے کی کوئی دلیل نہیں ہے، میں شہباز شریف سے کہتا ہوں پاکستان کے بحرانوں کا واحد حل یہ ہے کہ آپ فوری استعفیٰ دیں اور پاکستان میں انتخابات کی راہ ہموار کریں، آپ کا استعفیٰ ہی بحران کا حل ہے، مریم نواز نے آپ کو نااہل کرنے کا انتظام کرلیا ہے اور آپ چند دنوں کے مہمان ہیں، اس لیے استعفیٰ دیں اور عام انتخابات کا اعلان کریں۔فواد چوہدرینے کہا کہ جس طرح عدالتوں کے احکامات حتیٰ کہ سپریم کورٹ کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا گیا اور سپریم کورٹ کے ادارے کو ختم کرنے کی جو بہیمانہ کوششیں کی گئیں، اس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، کل پارلیمان میں تقریروں میں جس طرح سپریم کورٹ کی بے توقیری کی گئی، جس طرح آئین کا مذاق اڑا گیا وہ شاید ہی دنیا میں کہیں اور کسی پارلیمنٹ میں ہوا ہو، آج ہم یہاں ہائی کورٹ میں آئے تھے، یہاں معاملہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن حکومت پنجاب کو تبادلوں کے لیے کھلی چھٹی نہیں دے سکتا، اس وقت پنجاب پولیس اور حکومت بڑے اغوا کار بنے ہوئے ہیں، اس وقت لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف مقدمے بنائے جا رہے ہیں اور ہم ہائی کورٹ میں آئے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس کام میں ان کا معاون ثابت ہو رہا ہے، ہم نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا 22 افسران کو پنجاب سے تبدیل کیا جائے، لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا، آج 7 دن پورے ہو گئے ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، ہم الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ کر رہے ہیں، جن 42 اراکین اسمبلی نے قرار داد منظور کی کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کردیا جائے تو ابھی انکشاف ہوا ہے، ان میں سے 8 دستخط جعلی ہیں، یہ دستخط یا تو سیکریٹری نے کیے یا پھر سپیکر راجا پرویز اشرف نے خود کیے ہیں، ہم سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف اور سیکریٹری اسمبلی پر جعل سازی کا مقدمہ کرنے لگے ہیں، جو دستخط موجود ہیں، ان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دے رہے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ ان کو بلائے اور سپریم کورٹ سمیت عدالتوں کے نظام کا تمسخر اڑانے پر ان اراکین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے، جو 8 دستخط جعلی ہیں، اگر اس سے وہ ثابت نہ کرسکے تو سپیکر راجا پرویز اشرف کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 466 اور 467 کے تحت درخواست دے رہے ہیں، جس کے تحت زیادہ سے زیادہ سزا 10 سال ہے۔