وزیراعظم آزاد کشمیر کی نا اہلی کا فیصلہ،فواد چوہدری نے حیران کن بات کہہ دی

لاہور(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آج آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کو توہین عدالت میں نااہل کیا گیا،پاکستان کے وزیر اعظم کو بھی اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پرٹویٹ کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کو توہین عدالت میں نااہل کیا گیا، پاکستان کے وزیراعظم کو بھی اس سے سبق سیکھنا چاہیے، قانون سب کے لیے برابر ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر عدالت کے احکامات پر عمل نہیں کر رہے تھے۔فواد چوہدری نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے پارلیمنٹ میں بیٹھنے پر وکلا خفا ہیں اور لگتا ہے اب تو ان پر بھی ریفرنسز فائل ہورہے ہیں،فائز عیسیٰ کے اردگرد آصف زرداری اور اسحاق ڈار بیٹھے تھے،آدمی اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کو عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کے کیس میں ہائی کورٹ کے فل بنچ نے نااہل قرار دے دیا ہے۔ان کے خلاف سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ صداقت حسین راجہ کی سربراہی میں فل بینچ نے کی۔وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے عدلیہ کے خلاف نا مناسب الفاظ ادا کرنے پر آزادکشمیر ہائی کورٹ میں پیش ہوکر غیر مشروط معافی مانگی اور تحریری طور پر لکھ کر دیا کہ میرے کسی الفاظ سے کسی جج کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں میں اعلیٰ عدلیہ سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں تاہم عدالت نے ان کی معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے وزیر اعظم کو عدالت برخاست ہونے تک سزا سنائی اور انہیں کسی بھی پبلک عہدے کے لیے نا اہل قرار دے دیا۔آزاد کشمیرکی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے چند روز قبل آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپنے خطاب میں ججز کے خلاف دھواں دھار تقریر کرتے ہوئے کہا تھاکہ اگر کوئی قانون ساز اسمبلی کے اختیارات کے خلاف آیا تو وہ اپنی نوکری سے جائے گا، اپنی حدود میں رہیں، پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں،ہم کام کرنا چاہتے ہیں مگر عدالت سٹے پر سٹے دیئے جا رہی ہیں، ہم کوئی پروجیکٹ کرنا چاہتے ہیں تو اس پر حکم امتناعی آ جاتا ہے، سڑک پر راہ چلتے لوگوں کو بلا کر سٹے دیا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں