اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)بھارت نے پاکستان اور چین کے اعتراضات اور تحفظات نظر انداز کرکے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس بلا لیا،دوسری جانب پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس پر سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق بھارت نے پاکستان اور چین کے اعتراضات اور تحفظات نظر انداز کرکے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس بلا لیا۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کا غیر قانونی طورپر مقبوضہ کشمیر میں جی20 اجلاس کرنےکا منصوبہ ہے اور بھارت نے 22 تا24 مئی سیاحتی ورکنگ گروپ کا سری نگر میں اجلاس شیڈول کیا، سری نگر اورلہہ میں امور نوجوانان پر دیگر 2 شیڈول اجلاس بھی پریشان کن ہیں، بھارت کی غیرذمہ دارانہ حرکت مقبوضہ کشمیرکے غیرقانونی قبضے کو دوام دینےکا اقدام ہے اور یہ اقدام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کوبھی مدنظرنہیں رکھاگیا، بھارت کی جانب سے سرینگر میں جی 20 اجلاس بلانے پر پاکستان کو سخت اعتراض ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کاغیر ذمہ دارانہ اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چارٹرکی خلاف ورزی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کررہا ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارت کے غیر قانونی اقدامات جموں وکشمیرکی حقیقت چھپا نہیں سکتے، مقبوضہ کشمیربین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے اور مقبوضہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈےپر7 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے موجود ہے، مئی کے آخری ہفتے میں جی20 ممالک اجلاس مقبوضہ کشمیر میں بلانا غیرذمہ دارانہ عمل ہے۔واضح رہے کہ چین اور پاکستان کی شدید مخالفت کے باوجود بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں جی 20 ممالک کے مندوبین کی میزبانی کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں کر رہا ہے اور اس مقصد کے لئے سرینگر کو ہنگامی بنیادوں پر ’سمارٹ سٹی‘ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں جی 20 اجلاس 22 سے 24 مئی کے دوران شیڈول ہے۔
