بات کرنا جرم ٹھہرا،اس وقت جمہوریت کے نام پر مارشل لاء لگا ہوا ہے،سردار تنویر الیاس کھل کر بول پڑے

لاہور(وقائع نگار خصوصی) آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ اس وقت جمہوریت کے نام پر مارشل لا لگا ہوا ہے،ہم سیاسی لوگ ہیں،بات کرنا جرم ٹھہرا ہے،سیاست ہی ہمارا اوڑھنا بچھونا ہے، سیاسی میدان میں موجود رہیں گے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ دکھ اس بات کا ہے کہ بات کرنا جرم ٹھہرا ہے،سیاست سیاستدانوں کا کام ہے،اس میدان میں کسی کو ٹانگ نہیں اڑانی چاہیے ، آزاد کشمیر میں تعلیم عام ہے مگر بیروز گاری بہت ہے،نوجوانوں کی ڈگریاں دیکھ کر ہمارے دل بیٹھ جاتے تھے کیونکہ پرائیویٹ سیکٹر آزاد کشمیر میں نہیں ہے،سیاحت اور آئی ٹی کے شعبے میں پوٹینشل موجود ہے اور ہماری کوشش تھی کہ اس شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں۔سردار تنویر الیاس خان کا کہنا تھا کہ تمباکو کی فیکٹریاں حکومت کو کتنا ٹیکس دیتی ہیں؟اس حوالے سے آنے والے دنوں میں سٹوریاں آئیں گی،میں مطمئن ہوں،اپنے عوام کی جو خدمت کر سکتا تھا کی ہے،اپنے دور حکومت میں ایک سمت متعین کی،سرکاری خزانے سے کوئی مراعات نہیں لیں،اپنے اخراجات خود اٹھائے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر کوبنیادی طور پر اس طرح نااہل کرنے کی کوئی روایت نہیں،اس وقت جمہوریت کے نام پر مارشل لا لگا ہوا ہے،آزاد کشمیر میں جب ہم آئے تو اس وقت بے روزگاری آسمان کو چھو رہی تھی،ہم نے سیاحت اور آئی ٹی کے شعبے کو خصوصی طور پر فوکس کیا،ہندوستان کے پاس 500 ارب ڈالر ہیں پاکستان کے پاس ایک ارب ڈالر نہیں،میرا جرم یہ ہے کہ میں نے آزاد کشمیر کی بات کی،گلگت اور آزاد کشمیر کے درمیان بس سروس شروع کی،میں یہ بات میڈیا سے شیئر کروں گا کہ کون لوگ ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں وزیر اعظم سب سے بڑے عہدے پر ہوتا ہے،اسے بلا کر ڈیرھ منٹ میں فارغ کر دیا جاتا ہے،آزاد کشمیر میں 32 سال بعد بلدیاتی الیکشن ہوا،آنے والے دنوں میں پاکستان میں عدلیہ پر ہونے والے حملوں پر بات کریں گے،دیکھنا یہ ہے کہ ہمارے ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں