صدر مملکت عارف علوی نے ایسی باتیں کہہ دیں کہ عمران خان کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے فنڈز نہ دینے کے معاملے پر اب عدالت کو فیصلہ کرنا چاہیے، 14 مئی کو الیکشن ہوگا یا نہیں مجھے نہیں معلوم،جمہوری ممالک میں ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پیسے نہیں اس لیے انتخابات نہیں کروا سکتے،پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،ملک جمہوری راستے سے بھی نہیں اترے گا اور جمہوریت چلتی رہے گی،مارشل لا کسی صورت نہیں لگنا چاہیے،لائٹ موڈ میں بھی آمریت کی بات نہیں کرنی چاہیے،سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کی تاریخ دینا بہترین موقع تھا،جب ملک میں دہشت گردی کے خلاف مختلف آپریشن چل رہے تھے تب بھی انتخابات ہوئے۔

”پاکستان ٹائم“ کے مطابق نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان جمہوریت کے راستے سے نہیں ہٹے گا،جس ملک میں انتخابات ملتوی ہوتے ہیں تو پھر ملتوی ہوتے رہتے ہیں اور آمریت کا راستہ کھلتا ہے،پاکستان میں کبھی پیسوں یا مردم شماری کی وجہ سے الیکشن ملتوی نہیں ہوا،مختلف پارٹیوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو جمہوریت پسند ہیں،معیشت چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ حالات خراب ہیں،معیشت کو بہتر ہونے میں دس سال لگیں گے،پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ ادھوری پارلیمنٹ ہے، پارلیمنٹ کے بہت سے لوگ باہر ہیں،ان لوگوں کو واپس لیں یا دوبارہ الیکشن کروائیں،میں تحریک انصاف کا صدر نہیں ہوں۔جمہوری ملک میں الیکشن اس وجہ سے ملتوی نہیں ہونا چاہیے کہ پیسے نہیں ہیں، چیف جسٹس کو اللہ ریفرنس سے بچائے،کبھی کبھی غلط کیفیت میں بھی اچھا فیصلہ ہو سکتا ہے،اس وقت ملک کا پارلیمان ادھورا ہے،وزیر اعظم نے کیا لکھا میں اس کا جواب نہیں دوں گا،وزیر اعظم سے کوئی پرائیویٹ ملاقات نہیں ہوئی،الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے عدالت کو فیصلہ کرنا چاہیے،الیکشن کب ہوں گے سپریم کورٹ ہی فیصلہ کرے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ میں نے کہا تھا پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،ملک جمہوری راستے سے بھی نہیں اترے گا اور جمہوریت چلتی رہے گی،مارشل لا کسی صورت نہیں لگنا چاہیے، لائٹ موڈ میں بھی آمریت کی بات نہیں کرنی چاہیے،سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کی تاریخ دینا بہترین موقع تھا،جب ملک میں دہشت گردی کے خلاف مختلف آپریشن چل رہے تھے تب بھی انتخابات ہوئے،مردم شماری کی وجہ سے بھی الیکشن ملتوی ہونے کی بات نہیں بنتی، سیاسی حکومت ان چیزوں سے بہانے پکڑنا چاہتی ہے،جمہوریت میں کبھی بھی اسمبلی تحلیل ہو سکتی ہے،جسٹس فائز عیسی کے خلاف ریفرنس واپس لے کر حکومت اپنے نمبرز بنا رہی ہے،الیکشن کمیشن حکومت کا پریشر لے رہا ہے،فری اینڈ فیئر الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں