”قانون تو ابھی بنا ہی نہیں تھا “سپریم کورٹ کے فیصلے پر سینیٹر کامران مرتضیٰ چکرا گئے

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)جمعیت علماءاسلام ف کے مرکزی رہنما اور ممتاز قانون دان سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ پہلے ہم حیران تھے اب پریشان بھی ہیں،ملک میں ہونے والے واقعات پر صرف پارلیمان کو موردالزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل میںکہنا تھا کہ قانون ابھی بنا ہی نہیں ہے، اس کا پراسیس چل رہا ہے، حیران اس لیے ہیں کہ قانون ابھی بنا ہی نہیں تھا اور اس پر عمل درآمد روک دیا گیا، ماضی میں اس طرح کی کوئی مثال نظر نہیں آتی ہے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مجھے کیس کے فکس ہونے پر حیرت ہوئی ہے، بینچ کے ممبران پر بھی حیرانی ہوئی ہے، سپریم کورٹ میں اس وقت 15 جج ہیں، حیرت ہے قانون بنا ہی نہیں اور کیس فکس ہوگیا ہے، جونیئر ججز کو لانے کا نقصان آج پتہ چل رہا ہے،جونیئر ججز پرتوہمارا اختلاف پہلے بھی رہاہے ،جوکیسز جنوری میں فائل کیے تھے ان پر ابھی تک نمبرز نہیں لگے ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے جاری کردہ تحریری حکمنامے کے تحت عدالتی اصلاحات بل پر عمل درآمد روک دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں