لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق ملک کی کشیدہ سیاسی صورتحال میں حکمران اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے درمیان محاذ آرائی کو کم کرنے کے لئے ”ثالثی“ کے لئے متحرک ہو گئے ،ایک ہی روز میں وزیراعظم شہباز شریف سے تفصیلی ملاقات کے بعد پی ٹی آئی سربراہ عمران سے ملنے زمان پارک پہنچ گئے ،سیاسی کشیدگی ختم نہیں تو کم کرنے کے لئے جماعت اسلامی بھرپور کردار ادا کرے گی۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لئے جماعت اسلامی”ثالثی“ کے لئے میدان میں آ گئی ہے ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیراعظم شہباز شریف اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے الگ الگ تفصیلی ملاقات کی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات میں ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق بھی شامل تھے جبکہ سراج الحق کی معاونت لیاقت بلوچ اور امیر العظیم نے کی ۔وزیراعظم شہبازشریف نے امیر جماعت اسلامی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کاوشوں کو مسلم لیگ ن کی مکمل حمایت حاصل ہو گی ۔شہباز شریف سے ملنے کے بعد سراج الحق اپنے وفد کے ہمراہ زمان پارک عمران خان سے ملنے پہنچے جہاں دونوں جماعتوں کے اہم قائدین موجود تھے ۔ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے مذاکرات کو ہی حل مسئلے کا حل قرار دیاہے،
ایک ہی دن پورے ملک میں انتخابات کرانے کے لئے اتفاق رائے ضروری ہے،جماعت اسلامی دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کرے گی،شدید معاشی مشکلات میں گھرا ملک اس وقت سیاسی افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ عید کے فوری بعد سیاسی قیادت کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے،سیاسی صورتحال کوسیاسی طریقے سے مل بیٹھ کرحل کرنا ہو گا،ملک اس وقت کسی غیر یقینی صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایک ہی وقت پرانتخابات ہوناملک کے لیے بہتر ہے، ایک ہی وقت پرانتخابات ہونا جماعت کا ٹھوس مو¿قف ہے۔دوسری طرف جماعت اسلامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاکہ قومی سطح پر ایک ہی دن الیکشن پر ڈائیلاگ ہو سکے،عید کے فوری بعد آصف علی زرداری ،مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر سیاسی قیادت سے ملاقات ہو گی۔
