اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے کے معاملے پر جے یو آئی رہنما حاجی قدرت اللہ کی جانب سے تھانہ سیکرٹریٹ میں جمع کروائی گئی درخواست کے مطابق پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکورکی گاڑی کو شاہراہ دستور پرپیش آنے والے المناک حادثے کا مقدمہ تھانہ سیکریٹریٹ میں دوست اور ان کے آخری افطار کے میزبان قدرت اللہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔، ایف آئی آر میں حادثاتی قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مفتی عبدالشکور کی گاڑی کی رفتار 30 کلومیٹر جبکہ ٹکر مارنے والی ویگو کی 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔جے یو آئی رہنما قدرت اللہ نے درخواست میں لکھا کہ وفاقی وزیر مذہبی امورعبدالشکور میرے گھر افطاری کیلئے آئے تھے۔ افطاری کے بعد 8 بجے وفاقی وزیر اپنی رہائش گاہ لاجز کی جانب روانہ ہوئے جس کے بعد رات 10 بجے کے قریب میرے نمبر پر کال کرکے اس افسوس ناک حادثے کا بتایا گیا۔درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے، مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔ تیز رفتار گاڑی نے انتہائی غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مولانا صاحب کی گاڑی کو ہِٹ کیا۔ تیز رفتار گاڑی میں سوار تمام افراد کی تحقیقات اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔خیال رہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر ایک گاڑی نے مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر ماری۔ شدید زخمی ہونے کے باعث مفتی عبدالشکور کو پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو پیش آئے حادثے کی ابتدائی رپورٹ ٹریفک پولیس نے تیار کرلی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ آئی جی اسلام آباد کو بھیج دی گئی ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں حادثے کی وجہ تیز رفتاری بتائی گئی ہے۔
