نواز شریف کو الیکشن سے باہر رکھا گیا تو خونی۔۔۔۔میاں جاوید لطیف نے خوفناک دھمکی دے دی

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے”دھمکی “ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو باہر رکھ کر الیکشن کروائے گئے تو ایک خونی لیکر کھینچ لی جائے گی جو کوئی مٹا نہیں سکے گا،آج کہا جا رہا ہے کہ الیکشن 90 دنوں میں ہونے چاہیں، اس سے کوئی بھی انکاری نہیں مگر آج حالات جس نہج پر پہنچ گئے ہیں، ملک میں جو انتشار، ملک کی معاشی، داخلی، خارجی صورتحال کو دیکھتے ہوئے بھی اگر کوئی ضد کرے کہ الیکشن ہونے چاہئیں تو پھر ہو جانے چاہئیں،کچے کے ڈاکوو¿ں سے مذاکرات ہو سکتے ہیں عمران خان سے نہیں ہوسکتے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا۔ وفاقی وزیرمیاں جاوید لطیف نے کہا کہ ملک میں داخلی انتشار ہے اگر اس کے باوجود کوئی ضد کر رہا ہے کہ الیکشن ہونا چاہیے تو الیکشن ہوجانا چاہیے، 2023 میں نواز شریف کو باہر رکھ کر الیکشن کروا رہے ہیں تو انھیں کوئی نہیں مانے گا اور خونی لکیر کھینچ لی جائے گی جوکوئی مٹا نہیں سکے گا، جسٹس سجاد علی شاہ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مسلم لیگ نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا لیکن اگر دو گملوں کا ٹوٹنا حملہ ہے تو سپریم کورٹ ،ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں پر زمان پارک کے غنڈوں نے حملہ کیا ہے، اس پر مقدمہ کیوں نہیں بنتا؟۔میاںجاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ذولفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے والوں کو جج نہیں قاتل کہتے ہیں، نواز شریف کو تاحیات نااہل کرنے والے کو آج کوئی جج نہیں کہتا، آئین قانون کی پاسداری کے بھاشن دینے والے بتائیں کہ مارشل لاءکو کور دینے والے جج ہیں؟ پارلیمنٹ نہیں ہے، ان ججوں پر آرٹیکل 6 نہیں لگتا؟وزیر قانون اعظم نذیر نے اعتراف کیا کہ سپریم کورٹ کے دو ججوں کو سپریم کورٹ لانے کے لیے دباوڈالا گیا، سابقہ سربراہ نے کس وجہ سے نام دیئے، عوام کو اس کا پتہ چلنا چاہیے، جسٹس سجاد علی شاہ نے بھی جونیئر ججوں کو لانے کے لیے دباو ڈالا تھا، وہ 58 ٹو بی کو ختم کرنا نہیں چاہتے تھے، جسٹس شوکت صدیقی کا کیا گناہ ہے؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس لایا گیا، بنچ کس طرح بنتے تھے جنرل فیض میرے پاس آئے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں